ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہوتا بلکہ ارکان میں خطرات مستولی ہوجاتے ہیں فرمایا کہ یہ تقلبات سفر ہیں اور تثبت منزل ہے منزل پر رسائی سفر ہی سے ہوتی ہے اور کوئی طریق نہیں یوں ہی چلنے دیجئے ان شاء اللہ تعالیٰ ایک روز تثبت بھی عطا ہوجائے گا جس کی کوئی مدت متعین نہیں ہوسکتی جب تک حاصل نہ ہو اس کی طلب وقصد بھی قرب و قبول میں بجائے حصول ہی کے ہے - عجب کا علاج اور سرور علی النعم کاحکم فرمایا کہ اگر استحضار نعم کے ساتھ اس کا استحضار بھی کر لیا جاوے کہ یہ نعمتیں میرے استحقاق کی وجہ سے نہیں ہیں بلکہ موہبت الٰہیہ ہیں وہ اگر چاہیں ابھی سلب کر لیں اور یہ ان کی رحمت ہے کہ بلا استحقاق عطا فرمارکھی ہیں اور دوسروں کے متعلق اس کا استحضار کر لیا جاوے اگرچہ یہ لوگ ان خاص فضیلتوں سے خالی ہوں لیکن ممکن ہے کہ ان کو ایسی فضیلتیں دی گئی ہوں کہ ہم کو ان کی خبر نہ ہو اور ان کی وجہ سے ان کا رتبہ حق تعالیٰ کے نزدیک بہت زیادہ ہو تو ان دونوں استحضار کے بعد جو سرور رہ جائے گا وہ عجب نہ ہوگا یا تو فرحت طبعی ہوگی جو مذموم نہیں یا شکر ہوگا جب منعم کے استحسان کا بھی استحضار ہو جس پر اجر ملے گا - غیر اختیاری امور میں بے حد مصالح اور منافع ہوتے ہیں اس طریق میں جو حالت غیر اختیاریہ بھی پیش آوے خیر محض ہے اور اس میں بے حد مصالح ومنافع ہوتے ہیں جو اس وقت تو سمجھ میں نہیں آتے لیکن آگے چل کر ایک وقت میں سب خود بخود سمجھ میں آنے لگتے ہیں - حق تعالیٰ کی محبت میں شان عقلیت غالب ہوتی ہے اور اپنے مجالس کی محبت میں شان طبیعت فرمایا کہ حق تعالیٰ کی محبت میں شان عقلیت غالب ہوتی ہے اور اپنے مجالس کی محبت میں شان طبیعت غالب ہوتی ہے اور سر سری نظر میں محبت عقلی محبت طبعی کے سامنے ضعیف و مضمحل معلوم ہوتی ہے اس سے یہ شبہ ہوجاتا ہے کہ شیخ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت حق تعالیٰ سے بھی زیادہ ہے حالانکہ امر بالعکس ہے - چناچنہ اگر محبوب طبعی سے نعوذ باللہ حق تعالیٰ کی شان کے خلاف کوئی معاملہ فہمی یا قولی صادر ہو تو وہی محبوب فورا مبغوض ہوجاوے