ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
میرے بلانے کے لئے آیا تھا - میں اس شرط سے لندن جانے کو تیار تھا کہ سفر کا کوئی نفع مظنون ہو اور اس کا امتحان میں نے تجویز کیا تھا کہ وہ چند شبہات دہریوں کے اردو میں ترجمہ کر کے یہاں بھیجیں اور میں ان کے جواب لکھوں پھر وہ ان جوابوں کا انگریزی میں ترجمہ کر کے اہل شہبات کے سامنے پیش کریں اگر اس سے کچھ نفع کی امید ہو تو سفر کیا جائے ورنہ کیا فائدہ مگر وہاں سے اس خط کا جواب ہی نہیں آیا - ( ف ) اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی ؛ اشاعت دین کیلئے مستعدی بدرجہ کمال ظاہر ہے - کید نفس کی شناخت فرمایا کہ آج کل ادعا اور اظہار بہت ہے حالانکہ جو کام کرتے ہیں وہ دوحال سے خالی نہیں یا تو اللہ کے لئے ہے یا نفس کے لئے - اگر اللہ کے لئے ہے تو اللہ میاں کا علم کافی ہے اور اظہار کی کیا حاجت اور اگر نفس کے لئے تو کوئی نتیجہ نہیں پھر کس کا اس کا امتحان کہ یہ اللہ کے لئے یہ کام کرہاہے یا نفس کے لئے ہے کہ اگر دوسرا شخص اسی کام کا آ جاوے تو یہ خود چھوڑ کر بیٹھ جاوے اور غنیمت جانے کہ اس مے میرا کام ہلکا کردیا آج کل تو یہ حالت ہے کہ اگر ایسا ہو تو ذبح ہوجاویں نہ مولویوں میں اخلاص ہے نہ مشائخ میں الاماشاء اللہ ( ف ) اس سے ادعا واظہار سے نفرت اور کمال عقل و حکمت ؛ کید نفس کی شناخت ظاہر ہے - ادعا وا ظہار سے نفرت ' کمال عقل وحکمت فراست ؛ شان تربیت واستغناء ورسم پرستی کی مخالفت فرمایا کہ ایک شخص میرے پاس آئے اور بیعت ہونا چاہا مگر اخیر میں انہوں نے دوعیب نکالے ایک یہ کہ اچھے کپڑے پہنتے ہیں دوسرے یہ کہ لطائف کی تعلیم نہیں کرتے - جو کپڑے کہ میں اس وقت پہن رہا ہوں ان کو بڑھیا کپڑوں میں شمار کیا تھا حالانکہ میرے پاس جو مکلف کپڑے آجاتے ہیں ان کو پہنتا تک نہیں - بس میں نے ان سے کہا کہ آپ تشریف لے جایئے جہاں لنگوٹے بند ہوں وہاں جایئے - اور ایسے شخص کے پاس جایئے جہاں آپ سے پوچھ کر تعلیم کی جاوے - اگر میں لیپ پوت کر اور مختلف تدابیر سے ان کو اپنی طرف متوجہ