ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ہیں جی چاہتا ہے کہ حق پھیل جاوے - حق غالب ہو خواہ کسی کے ذریعہ سے ہو - اپنے گھر کا کام تو ہے نہیں کہ ہم سے نہ ہوسکے تو دوسرا نہ کرے ایک عورت روٹی ٹیڑھی پکارہی ہے اگر کوئی کہے کہ تو خراب پکاتی یے وہ پکاوے ؛ اچھا ہوا کہ وہ چولہے کی آگ سے بچی - ف - اس ملفوظ سے حضرت کی حق گوئی - اشاعت دین کی محبت طبیعت کی آزادی ظاہر ہے - تعلیم تواضع واصلاح اخلاق فرمایا کہ جس میں رائی برابر بھی کبر ہوتا ہے اس سے مجھے بہت انقباض ہوتا ہے - سلف میں ذکر و شغل زیادہ اہتمام نہ تھا افعال وعادات وا خلاق کا زیادہ اہتمام تھا یہ ذکر و شغل کا غلبہ تو خلف میں ہوا کیونکہ وظیفوں میں حظ اور لذت ہے چنانچہ اگر حظ نہیں آتا تو شکایتیں کرتے ہیں اور مجاہدات میں کلفت ہے چنانچہ ایک قصہ یاد آیا کہ حضرت حافظ ضامن صاحب کے ایک خیلفہ تھے ان کے یہاں ایک مرتبہ چوری ہوگئی ان صاحب کا رئیسانہ مزاج تھا مگر تھے اہل سنت - ان کے سامنے کسی نے ایک جولاہمہ کا نام لے دیا وہ نمازی تھا مگر کم وقعت تھا - ان صاحب نے ان کو ہلایا وہ ڈرگیا اور باتیں دریافت کرتے وقت خوف کی وجہ سے اس کے کلام میںلغزش ہوئی - اس کی وجہ سے اس پر کچھ شبہ ہوا اور ان صاحب نے اس کو مارا - وہ مولانا گنگوہی کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنا حال بیان کیا - مولانا کو بہت باگوارا ہوا - بس مولانا نے ان صاحب کو رقعہ لکھا کہ اگر خدا تعالیٰ آپ سے سوال کریں کہ آپ نے اس غریب کو کس حجت شرعیہ سے مارا تو آپ کے پاس کچھ جواب ہے اس جواب کو آپ تیار کرلیں - اس رقعہ کو سن کر ان صاحب کا سر سے پاؤں تک سناٹا نکل گیا پس گنگوہ پیدل پہنچے - مولانا اس وقت حجرے میں لیٹے تھے - باہر ایک طالب علم بیٹھے تھے ان صاحب نے ان طالب علم سے کہا کہ مولانا کو اطلاع کردو کہ ایک ناپاک کتا آیا ہے اگر منہ دکھانے کے قابل ہو تو منہ دکھاوے ورنہ کسی کنویں میں ڈوب مرے تاکہ یہ عالم پاک ہو - طالب علم نے اطلاع کی - مولانا نے بلا لیا - ان صاحب نے کہا کہ حضرت میں تو تباہ ہوگیا - مولانا نے فرمایا کیوں قصہ پھیلایا ہے - گناہ ہوگیا توبہ کرلو یہی علاج ہے - ( ہمارے حضرت نے فرمایا کہ بعض دفعہ ایک شیخ دوسرے شیخ کے سامنے مبتدی ہوجاتا ) پھر وہ صاحب واپس آئے اور مجمع جمع کر کے جولاہہ کو بلایا