ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
بیعت کو اڑادینے میں لوگ کچھ کام کر لیتے ہیں فرمایا کہ میں نے تجربہ کیا ہے کہ بیعت کے اڑادینے میں کچھ کام کرنے لگتے ہیں اس لئے میں پہلے بیعت نہیں کرتا - لکھ دیتا ہوں کہ اول کام شروع کرو - اگر نفع ہوا تو بیعت سے بھی انکار نہیں پھر جب ان کو چسکا کام کا لگ جاتا ہے پھر نہیں چھوٹتا - فکر سے راستہ کا انکشاف ہوتا ہے فرمایا کہ میں اول ہی گفتگو یا خط وکتابت میں طالب کے سر پر بوجھ رکھتا ہوں بس اس کی وجہ سے اسے فکر پیدا ہوتی ہے اس فکر کی وجہ سے راستہ خود بخود منکشف ہونے لگتا ہے - دوموذیوں کے درمیان اپنی حفاظت کی فکر چاہئے جبکہ دو موذیوں میں ہو کھٹ پٹ اپنے بچنے کی فکر کر جھٹ پٹ مطلب یہ کہ خواہ مخواہ خود چھیڑ کر کسی کا ساتھ دے کر ان کو اپنا دشمن نہ بناوے بلکہ دونوں سے علیحدہ ہو کر اپنی حفاظت مصروف ہوجاوے اور جس طرحبن پڑے ان کی زد سے سکون وسکوت کے ساتھ نکل جائے - مسلمانوں کی خدمت طاعت ہے بشرطکیہ محزور شرعی لازم نہ ہو فرمایا کہ میں مسلمانوں کی خدمت کو طاعت اور سعادت سمجھتا ہوں بشرطیکہ ئی مانع شرعی نہ ہو ( مثلا سفارش میں مخاطب کی گرانی کا خیال ) غصہ کی حالت میں فیصلہ کی ممانعت فرمایا کہ حدیث میں ہے لا یقضین قاض بین انبین وھو غضان یعنی حاکم کو چاہئے کہ غصہ کی حالت میں کبھی فیصلہ نہ کرے بلکہ اس وقت مقدمہ کو ملتوی کردے - تاریخ بڑھاوے یہاں حاکم سے مراد ہر وہ شخص ہے جس کی دوآمیوں پر حکومت ہو - اس میں معلم استاد گھر کا مالک بھی داخل ہے - جہاں علم کی ضرورت ہو وہاں نری خوش نیتی کافی نہیں طبیب ناواقف اور جاہل فیصلہ کرنے والا دونوں جہنم میں ہیں گو ان کی نیت درست