ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
جاوے - ا س اکا علاج تو فورا ہوجاوے گا - پھر ضعف طبیعت سے ہیبت کے غلبہ سے تکلیف ہونے لگتے تو رحمت ورجا جٓکی حدیثوں کو مستحضتر کر لیا جاوے بس اعتدال ہوجاوے اور اصل خوشی رہ جاوے گی - جومامور بہ ہے - قل بفضل اللہ ویرحمتہ فبذلک فلیفر حوا قاری کو ہدیہ دینے کا ادب فرمایا کہ ہدیہ دینے والا قاری کو مجلس قرات میں ہدیہ نہ دے اور اگر وہ مجلس قرات ہی میں ہدیہ دے تو قاری کو اس مجلس میں ہدیہ قبول نہ کرنا چاہئے - دنیا اور آخرت کی مثال اور راحت وچین کا مطلب فرمایا کہ ہمارے حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ دنیا کی مثال آخرت کے ساتھ ایسی ہے جیسی پرندہ اور سایہ - آخرت پرندہ ہے اور دنیا سایہ ہے - تم پر پرندہ کو پکڑ لو سایہ خود بخود اس کے ساتھ چلا آئے گا اور اگر سایہ کو پکڑو گے تو نہ قبضہ میں آوے گا نہ یہ - اس کا مطلب ہے کہ طالب آخرت کے پاس مال بہت آجاتا ہے نہیں بکلہ حق تعالیٰ اپنے چاہنے والوں کو راحت اور چین دیتے ہیں اور ایسے راحت دیتے ہیں کہ باشاہوں کو بھی نصیب نہیں ہوتی - چاہے اس کے پاس مال و دولت کچھ نہ ہومگر اطمینان اور انشراح قلب سب سے زیادہ ہوتا ہے - حق تعالیٰ جن سے محبت کرتے ہیں اس کو دنیا سے بچاتے ہیں فرمایا حدیث میں ہے کہ حق تعالیٰ جب اپنے بندے کو چاہتے ہیں تو اس کو دنیا سے ایسا بچاتے ہیں جیسا کہ تم استسقا کے بیمار کو پانی بچاتے ہو - کیونکہ زیادہ مال ودولت جمع ہونے سے وہ جمعیت باطن فوت ہوجاتی ہے جس پر راحت کا مدار ہے جس کے سامنے ہفت اقلیم بھی ہیچ ہے - قبر سے فیض کے اقسام اور ان کے فوائد اور استفاضہ کا طریقہ فرمایا کہ فیض دو ہیں اور تعلیم کا ایک تقویت ندبت کا - پھر ایک فیض سے ایک فیض کا ادراک - پھر ادراک ایک فوری ہے ایک متورج - پس فیض تعلیم تو اہل کشف کے ساتھ خاص ہے مگر وہ تعلیم تربیت کے لئے کافی نہیں - اور فیض تقوبیت نسبت اہل کشف کے ساتھ نہیں غیر اہل کشف کو