ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ناقصین کو افضل کی تحری غیر ضروری ہے فرمایا کہ ہم جیسوں کے لئے ناقص ہیں افضل کی تحری غیر ضروری ہے جس میں جمعیت زیادہ ہو اختیار کرلیا جاوے - علت وحکمت کا فرق معہ امثال علت وجود میں متقدم ہوتی ہے اور حکمت متاخر پس اپنے اپنے زمانہ میں دونوں موجود ہوسکتی ہیں مثلا شدت سکرات موت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی علت قوت مزاج وشدت تعلق بالامۃ ہے ( کہ قوت مزاج سے حرارت تیز ہوگئی اور شدت تعلق بالامۃ سے روح کے تعلق کا انفکاک شدید ہوگیا ) اور حکمت مقام صبر کی رتکمیل اور ترقی درجات ہے - تحلیہ کاملہ سے تخلیہ بھی ہوجاتا ہے فرمایا کہ شیوخ مجتہد ہوتے ہیں - بعض کی ہیی رائے ہے کہ تخلیہ کاملہ سے تحلیہ بھی ہوجاتا ہے - حیا کے غلبہ کا اعتدال علامت تمکین ہے فرمایا کہ حیا کے غلبہ سے کبھی ایسا ہوجاتا ہے کہ پیر پھیلا کر سونا مشکل معلوم ہوتا ہے اور بیت الخلاء میں ستر کھولنا اور بھی زائد باعث شرم معلوم ہوتا ہے یہ حالت رفعیہ ہے - پھر غلبہ کے بعد اعتدال ہوجاتا ہے جو اس سے ارفع ہے - مسجد کے بعض آداب کلیہ ہیں مع تمثیل وجزیات فرمایا کہ مسجد میں وہ فعل مباح بھی جائز نہیں جس کے لئے مسجد نہیں بنائی گئی حتیٰ کہ اپنی گم شدہ چیز کیلئے اعلان کرنا خریدوخت کرنا ۔ دنیا کی باتیں کرنا ان کے لئے جمع ہوکر بیٹھنا ،بدبودار چیز کھاکر مسجد میں جانا جائز نہیں ۔ جس کی علت ملائکہ کی تاذی فرمائی گئی اور ملائکہ کو معاشی سے جو ایزا ہوتی ہے وہ ایسی چیزوں کے کھانے سے بدر جہا زائد ہے اس لئے کوئی معصیت کرنا جائز نہیں - کون کون سے مشاہدہ کے لئے سفر کرنا جائز ہے فرمایا کہ حرام مسجد اقصیٰ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نماز پڑھنے میں تضاعف