ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
مخالفت طبیعت کی مجاہدہ ہے فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب جب آتے ہم کھڑے ہوجاتے مولانا کو تکلیف ہوتی بہت دن صبر کیا - ایک دن فرمایا کہ بھائی مجھے تکلیف ہوتی ہے کھڑے مت ہوا کرو اس کے بعد سے کھڑا ہونا چھوڑ دیا جب مولوی صاحب آتے تھے بے اختیاری جی چاہتا تھا کہ کھڑے ہوجاویں کیونکہ محبت بھی تھی ادب بھی ' عظمت بھی ' لیکن یہاں خیال ہوتا تھا کہ مولانا کو تکیلف ہوگی جوش کو ضبط کئے بیٹھے ریتے - پھر فرمایا کہ اس صورت میں میرے نزدیک بیٹھا رینا زیادہ نافع ہے کیونکہ مخالفت طبیعت کی مجاہدہ ہے - صوفیا فقہا دونوں حکیم ہیں فقہا وصوفیا دونوں حکیم کہنے کے قابل ہیں کیونکہ یہ دونوں جماعتیں حقیقت شناس ہیں الفاظ پرست نہیں چنانچہ فقہا کہتے ہیں کہ جو طبعی یا دینی کام میں مشغول ہو اس کو سلام کرنا مکروہ ہے چنانچہ کھانا کھانے میں سلام کو مکروہ لکھا ہے - چند شرائط کے ساتھ سختی بھی کمال ہے فرمایا کہ حضرت حافظ محمد ضامن صاحب مزاج کے بڑے تیز تھے کبھی حضرت حاجی حاصب کو کبھی کبھی مولانا شیخ محمد صاحب کو بھی سنا دیتے تھے سختی اگر نفس کے لئے نہ ہو - دنیا کی طمع اور حرص نہ ہو - دل شکنی کا قصد نہ ہو وہ بھی کمال ہے اور یوں کوئی کم فہم نہ سمجھے ' اس کا کیا علاج - بزرگوں کی مختلف شانیں ہوتی ہیں اور اس کی وجہ فرمایا ہر گلے را رنگ وبوئے دیگر ست - بزرگوں کی شانیں مختلف ہیں کیونکہ طبائع تو خلقۃ ہی متفاوت ہوتے ہیں - جب وہ بزرگ ہوجاتے ہیں تو وہ امور طبعیہ جو پیدائشی ہیں جیسے تیزی نزاکت ؛ تحمل ' عدم تحمل ' صفائی ' انتظام ' بے انتظامی باقی رہتے ہیں اور ان سے بزرگوں کی شانیں مختلف ہوجاتی ہیں چنانچہ حسب ذیل حکایتیں مختلف شان کے بزرگوں کی بیان فرمائیں - 1 - مولانا قاسم صاحب اور مولانا رشید احمد صاحب حج کو چلے تو بمبئی میں مولانا محمد قاسم