ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کہہ دوں گا کہ اس کو ٹھری سے تو بزرگوں نے اپنے ضعف کی ایسی ایسی تدبیریں کی ہیں پس یاد رکھنے کی بات ہے کہ ضعف و قوت امور طبعیہ سے ہیں ولایت میں ان کا دخل نہیں - ولایت کہتے ہیں اطاعت اور عبدیت کو - چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ازواج مطہرات کو سال بھر کا خرچ ایک ساتھ دے کر ظاہر فرمایا کہ سال بھر تک خرچ ذخیرہ رکھنا اعلیٰ سے اعلیٰ توکل کے بھی خلاف نہیں - فی زمانہ مال کو خوب احتیاط خرچ کرنا چاہئے اور کچھ ذخیرہ ضروری فرمایا کہ حضرت سفیان ثوری رحمتہ اللہ علیہ کو زہد میں بہت مبالغہ تھا یہاں تک کہ ہاروب رشید باشاہ کے یہاں کے رقعہ کو ہاتھ سے نہیں چھؤا تھا دور سے لکڑی الٹ کر کھولا تھا وہ ہم لوگوں کے لئے فرماگئے ہیں کہ جس کے پاس درہم ہوں اس کو چاہئے کہ وہ ان کی قدر کرے کیونکہ اب وہ زمانہ ہے کہ جب آدمی کے پاس کچھ نہیں ہوتا تو اس کی اول مشق دین پر ہوتی ہے دوسروں یہ کہ اگر ہمارے پاس مال نہ ہوتا تو امرا ہم کو دستمال کردیتے - اسباب میں بالا جماع حکمتیں ہیں فرمایا کہ اسباب میں بالا جماع حکمتیں ہیں چنانچہ مثنوی شریف میں ایک حکمت یہ بیان کی ہے کہ اسباب کے ذریعہ سے مسبب الاسباب پر نظر کرو پس اس طرح یہ اسباب موصل الی اللہ ہو جائیں گے کیونکہ مصنوعی اپنے صانع کی دلیل ہوا کرتا ہے پھر فرمایا کہ حضرت عطاء سکندر نے اپنی کتاب تنویر میں بالکل اسباب کو مٹادیا ہے لیکن پھر بھی اسباب کی تکوین میں مصلحت ثابت کی ہے چنانچہ لکھا ہے کہ اسباب حق تعالیٰ نے اس لئے پیدا فرمائے ہیں تاکہ بندہ اسباب کو اختیار کرے اور اللہ تعالیٰ ان کو توڑے اور کچھ نہیں تو اسباب میں یہی ایک نفع سہی - اسلام کی اشاعت کی علت حقیقی و ظاہری اس اعتراض کا ذکر تھا کہ اسلام بزور شمشیر پھیلا ہے فرمایا کہ مولانا قاسم صاحب نے