ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
ثواب نہیں اور محض مشقت ہی مشقت ہے پھر دشوار شق کو اختیار کرنا لا یعنی اور فضول ہے جیسے کسی نے کہا کہ پانی وضو کالاؤ وہ جلال آباد سے جاکر لائے حالانکہ حوض سے بھی لاسکتا ہے - ریا الشیخ خیر من اخلاص المرید کے معنی ریاء الشیخ خیر من اخلاص المرید کی بابت فرمایا کہ اس مقدمہ میں اصطلاحی ریا مراد نہیں بلکہ لغوی ریا مراد ہے یعنی کسی کام کے کرنے میں قصد تو مراءات خلق کا ہے لیکن غرض ارضاء الحق ہے - اپنی غلطی کی تاویل قابل نفرت ہے فرمایا کہ اپنی غلطی کی تاویل سے مجھے سخت نفرت ہوتی ہے عزر کے ساتھ خطا چاہے پچاس دفعہ کرے لیکن وہ اتنا برا نہیں معلوم ہوتا جتنا کہ ایک مرتبہ کی تاویل - حرص وکبر دونوں منافی شان علم ہیں فرمایا کہ دوچیز اہل علم کے واسطے بہت ہی بری ہیں - حرص اور کبریہ ان میں نہیں ہونا چاہئے - امراۓ سے تعلق کس وقت مناسب ہے فرمایا کہ میں امراء سے ازخود تعلق نہیں پیدا کرتا اگر وہ خود تعلق پیدا کریں تو اعراض بھی نہیں کرتا اگر مرا سے تعلق کی ابتداء کی جاوے تو ان کو یوں خیال ہوتا ہے کہ کسی غرض سے ہم سے تعلق پیدا کرنا چاہتے ہیں غریبوں سے اگر شیریں کلامی سے بولئے تو نثار ہونے لگتے ہیں - طمع احتمالات بعیدہ نکالتا ہے فرمایا کہ لالچ ایسی بری چیز ہے کہ سرائے میں ایک صاحب کھانا کھارہے تھے ایک کتا آکر کھڑا ہوگیا انہوں نے فورا اٹھ کر جھک کر سلام کیا ان سے پوچھا گیا یہ کیا نامعقول حرکت ہے فرمانے لگے کہ سنا ہے کہ جن کبھی کتوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں - ممکن ہے کہ یہ کتا نہ ہو بلکہ جن ہو اور ممکن ہے کہ یہ جنوں کا بادشاہ ہو اور سلام سے خوش ہو کر ممکن ہے کہ مجھے بہت سا روپیہ دے جاوے - بھلے مانس نے شدت حرص سے کتنے احتملات بعیدہ نکالے -