ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
حقیقت شناسی فرمایا کہ بہت عرصہ تک میں یہ سمجھتا رہا کہ بخل زیادہ برا ہے اسراف سے لیکن واقعات سے معلوم ہوا کہ مضرتیں اسراف میں زیادہ ہیں - بخل میں اتنی مضرتیں نہیں ہیں مگر اہل عرف بخل کو زیادہ برا سمجھتے ہیں - بخیل اکثرنمازی اور وظفیچی بہت ہوتا ہے کہ کسی طرح لوگ اس کے معتقد ہوں - ف اس سے حضرت والا کا تجربہ اور حقیقت شناسی ظاہر ہے - وقت فہم فرمایا کہ آیت مداینہ یاایھا الذین امنو اذا تداینتم بدین الخ سب سے زیادہ رحمت کی آیت ہے کیونکہ اس سے یہ معلوم ہوتا کہ اللہ میاں کو ایک پیسہ کا ہمارا نقصان گوارا نہیں پھر وہ ہمارے عذاب کو کس طرح گوارا فرمائیں گے - ف - اس سے حضرت اقدس کی وقت فہم ظاہر ہے - عزت دین ' عقل وتجربہ و فہم سلیم فرمایا کہ اگر کوئی دین کی حاجت کے کر آئے تب تو سبحان اللہ اور جو دنیا کی حاجت کے کر آتا ہے وہ نطروں سے گرجاتا ہے - پھر فرمایا کہ امیروں کو جس خاص اکرام کی عادت ہوتی ہے اگر ان کا وہ اکرام نہ کیاجاوے تو ان کو رنج ہوتا ہے اس لئے ان کے ساتھ معاملہ غربا سے ذرا ممتاز ہوتا مصلحت ہے - ف یہ ملفوظ حضرت والا کے عظمت دین عقل و تجربہ وفہم سلیم پر دال ہے - کمال ادب بزگان فرمایا کہ مولانا احمد حسن صاحب امر وہی میں متانت بھت تھی بعض کو خود داری کا شبہ ہو جاتا تھا ایک دفعہ مولانا کی خدمت میں حاضر ہوا - آدھی رات کو استنجے کی ضرورت ہوئی - اول شب میں دریافت کرنا یا دنہ رہا - بس خدا کی قدرت مولانا خود اندر سے تشریف لائے کہ کوئی حاجت ہے میں نے کہا جی ہاں بڑے استنجے کی حاجت ہے - مولانا نے فرمایا کہ اس وقت دونوں کو تکلیف نہ ہوگی اندر زنانہ مکان میں چلو اور خود استنجے کے ڈھیلے اور پانی رکھ آئے میں نے کہا یہ تو اب زم زم ہے اب استنجا کا ہے سے کروں - اللہ اکبر کیا اخلاق ہیں - ف : اس سے حضرت والا کمال ادب بزرگوں کا معلوم ہوا -