ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
عذر نہ کرتے - انتظام ایسا ہونا چاہئے کہ کسی کو تکلیف نہ ہو اب حافظ صاحب نے ان کو کہنے سے بار اٹھایا گر میں خود ان کے سپرد کرتا تو اس وقت میری طرف سے سمجھا جاتا اس صورت میں ان کا جی چاہتا یا نہ چاہتا قبول کرتے مجھ کو اتنا بھی کسی پر بار ڈالنا گوارا نہں حاصل انتظام کا یہ ہے کہ نہ اپنی طرف دسے کسی دوسرے پر بار ہو نہ دوسرے کا پنے اوپر بلا ضرورت بار ہو - اس قدر تو میں رعایتیں کرتا ہوں اور پھر بھی سخت مشہور کیا جاتا ہوں - ف : - اس سے معلوم ہوا کہ حضرت والا کا عمل بالکل اس شعر کا مصداق ہے - بہشت آنجا کہ آزارے نباشد کسے رابا کسے کارے نباشد اس سے طرح قوت انتظامیہ بھی صاف ظاہر ہے - ڈاک کا اہتمام فرمایا کہ مجھ کو ڈال کا بڑا اہتمام ہے کہ روز کے روز فارغ ہوجاوں اس میں طرفین کو راحت ہوتی ہے ادھر تو میں فارغ مجھے راحت ادھر خط کا جواب پہنچ جائے اس کو راحت انتظار کی تکلیف نہ ہو - دور دراز سے خطوط آتے ہیں جن میں نئی نئی ضروریات ہوتی ہیں اس لئے روزانہ ڈاک نمٹا دیتا ہوں - اپنی طرف سے اس کا انتظام رکھتا ہوں کہ دوسرے کو تکلیف نہ ہو اور انتظار کی تکلیف تو مشہور ہی ہے - صفائی معاملات ؛ دوسرے کے معاملہ میں دخل نہ دینا ؛ کسی پر بار نہ ڈالنا ؛ کسی کی آزادی میں یا اپنی آزادی میں خلل نہ ڈالنا ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت قصبہ میں ایک عالم مدرس کی ضرورت ہے اگر حضرت مولوی صاحب دے فرما دیویں اور وہ قبول فرمالیں تو اہل قصبہ کو امید ہے کہ ان شاء اللہ تعالیٰ بہت نفع ہوگا - فرمایا کہ فرمانا تو بڑی چیز ہے میں تو ایسے معاملات میں رائے بھی کسی کو نہیں دیتا بکلہ خود صاحب معاملہ کے مشورہ لینے پر کہہ دیتا ہوں کہ مجھ کو آپ کے مصالح اور حالات کا کما حقہ علم نہیں - میں مشورہ سے معذور ہوں آپ خود اپنے مصالح پر نظر کر کے جو اپنے لئے بہتر مناسب خیال کریں عمل کر لیں ہاں دعا سے مجھ کو انکار نہیں عافیت اسی میں ہے کہ کسی کے