ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
امام ع خطیب جمعہ و نصب متولی وقف اور یہاں اس معاملہ کا احکام مذکورہ سے زیادہ مہتم بالشان ہونا اور ضرورت بھی ہونا ضروری ہے - لفقدان السلطان المسلم واللہ اعلم - ف : - اس جواب سے بھی حضرت والا کی دور اندیشی مسلمانوں کی خیر خواہی معاملہ رسی اور قواعد فقیہ کا استحضار صاف ظاہر ہے - تتمہ باب اول رسمیں چھوڑنے کیلئے سب کا انتظار نہ کریں فرمایا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ سب مل کر چھوڑیں تو رسمیں چھوٹ سکتی ہیں یہ بھی ایک شیطانی دعویٰ ہے تم تنہا ہی سب رسمیں ایک دم چھوڑ دو برادری کا انتظار مت کرو کیونکہ اس طرح تو قیامت تک بھی رسمیں نہیں چھوٹیں گی کیونکہ برادری میں مختلف مزاج اور مختلف خیال کے لوگ ہوتے ہیں - سب کا اجتماع ایک بات پر نہیں ہوسکتا خصوصا امر خیر پر - شرک کی بات پر تو اجتماع ہوجاتا ہے جیسا کہ آج کل موجود ہے کہ ہر عاقل وغیر عاقل ادنیٰ اوعلیٰ ان رسموں میں متفق ہیں جن کے بری ہونے کے خود بھی قائل ہیں - اہل اللہ کا ماں سے اجتناب فرمایا کہ جو شخص مال کو درجہ ضرورت میں رکھتا ہے وہ محب مال نہیں ہے - محب مال جب کہلاتا ہے کہ اکتساب مال میں حرام وحلال کی تمیز نہ کرے یا خرچ کرنے میں وجوب و مروت کے مواقع میں تنگی کرے - مال بشرائط مذکورہ بری چیز نہیں ہے لیکن ان شرائط کا پایا جان ذرا کم ہے فی صدی ایک دو آدمی بھی ان کے پابند مشکل سے نکلتے ہیں اس واسطے سدا للباب اہل اللہ نے مال سے اجتناب رکھا ہے اور اس کے خلاف پر تحریص کی ہے ورنہ مال میں عیب ہی عیب نہیں بلکہ کچھ فوائد بھی ہیں مثلا جب مال بقدر کفایت پاس ہوتا ہے اور قلب کو اطمینان رہتا ہے دنیا کے کام بھی ٹھیک ہوسکتے ہیں اور دین کے کام بھی - فرغ عجیب چیز ہے جب یہ فراغ قلب جاتا رہتا ہے تو آدمی سے کچھ کام نہیں ہوسکتا جس کو پورا توکل حاصل