ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
حقیقت رسی استحضار قواعد فقہیہ فرمایا کہ کافر کانابالغ بچہ تک عاقل و ممیز نہ ہو مستقلا مسلمان نہیں سمجھا جائے گا بلکہ تبعا للدار الاسلامی یا تبعا لا حد الابوین المسلم مسلمان کہا جائے گا - اگر نہ احد الا بوین مسلم ہے نہ خود بچہ ممیز ہے تو اس کے مسلمان ہونے کا حکم صرف تبعا لدار الاسلام ہوسکتا ہے - پس اگر ہندوستان میں دارالاسلام نہیں تو اس بچہ کو مسلمان نہ کہا جائے گا اور اگر دار الاسلام ہے تو اس کو مسلمان کہا جائے گا اور ہندوستان کے دار الاسلام ہونے نہ ہونے میں اختلاف ہے لیکن ایسے اختلاف میں نچہ کی نفع کی رعایت کو ترجیح دی جائے گی اور اس کو مسلمان سمجھا جاوے گا اور اس پر جنازہ کی نماز پڑھی جائے گی - ف - اس جواب سے حضرت والا کا استحضار قواعد فقہیہ صاف ظاہر ہے - حقیقت رسی استحضار قواعد قفہیہ ایک صاحب نے یہ مسئلہ پیش کیا کہ ہندوہ کا نکاح زید سے ہوا لیکن رخصتی نہیں ہوئی زید نے نکاح کا دعویٰ کیا تو عدالت نے قانون کے مطابق نکاح ثابت نہ کیا - زید کا دعویٰ خارج کردیا گیا لیکن بے شمار لوگ ہندہ کے گاؤں کے زید کے نکاح کا ثبوت دیتے ہیں - کیا عدالت کے نفوذ حکم سے اب ہندہ دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہ یا زید ہی کے نکاح میں رہی - فرمایا کہ اول تو حاکم عدالت کا مسلمان ہونا شرط ہے دوسرے حاکم مسلم کی قضا بھی صرف عقد وفسخ میں نافذ ہوتی ہے اور عدم ثبوت عقد نہ عقد ہے نہ فسخ لہذا یہ قضا موثر نہیں اس کے مقتضا پر دیلنۃ عمل جائز نہیں - ف : - یہ جواب بھی حضرت والا کی حقیقت واستحضار قواعد فقہیہ پر دال ہے - دور اندیشی اظہار حقیقت سلامت فہم ایک صاحب نے استفسار کیا کہ موجودہ زمانہ میں مسلمانوں کی غیر منظم حالت کو مد نظر رکھتے ہوئے ضرورت اس امر کی مقتضی ہے کہ امارت الاسلام کی کوئی صورت نکالی جاوے تو کیا ہم کو کل ہندوستان کے لئے یا کسی خاص علاقہ کے لئے اپنا امیر مقرر کرنے کا حق 1 - حاصل ہے یا نہیں 2 - اگر حق حاصل ہے تو کیا شرائط ہیں - 3 - اور آپ کی رائے عالی میں اس کے حصول کے لئے کیا ذرائع اور صورتیں بہم