ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
پوچھنے لگے کہ نماز پانچ ہی وقت کی کیوں فرض ہوئی - میں نے کہا کہ آپ کی ناک سامنے کیوں لگی - خدا کے دو کار خانے ہیں ایک تکوینی دوسرا تشریعی - تکوینی کی حکمتیں تم بتلا دو اور تشریعی کی ہم بتلادیں گے اور میں کہتا ہوں کہ اسرار الٰہی پر مطلع ہونے کا یہ طریق نہیں کہ مولوی سے پوچھا کریں کہ یہ حکم اس طرح کیوں ہے ان کے ذمہ صرف احکام کا بتلانا ہے - دلائل وسرار کا بیان کرنا نہیں - دوسرے بہت سی باتیں خود ان کو بھی معلوم نہیں - اگر کوئی طریقہ اسرار پر مطلع ہونے کا ہوسکتا ہے تو صرف یہ ہوسکتا ہے کہ احکام پر بلاچوں وچرا عمل شروع کردیں اس سے قرب باری تعالیٰ ہوگا اور نورانیت ہوگی اور قرب ونور ہی سے انکشاف ہوتا ہے ظاہر بات ہے کہ اگر تم یہ چاہو کہ ہم بادشاہ کے مخفی خزانوں پر مطلع ہوں تو اس کا طریقہ یہ نہیں کہ بادشاہ جا کر کہو کہ ہمیں اپنے خزانوں کی چیزوں پر اطلاع کرو - اگر ایسا کروگے سزا پاؤگے بلکہ اس کا طریقہ یہ ہے کہ بادشاہ کی اطاعت شروع کردو اطاعت کرنے سے قرب میں ترقی ہوگی حتٰی کہ اس کی بھی نوبت آجاوے گی کہ ایک روز بادشاہ خوس ہوکر خود ان پر مطلع کردے گا خود کو چھوڑ دو - فنا ہوجاؤ جس کو بھی اطلاع ہوئی اسی صورت سے ہوئی مگر اطاعت سے بھی اسرار پر مطلع ہو مقصود نہ ہونا چاہئے - ورنہ اسی روز نکال دیئے جاؤ گے بلکہ مقصود اطاعت سے صرف قرب ورضا باری تعالیٰ ہو - کبھی راضی ہوں گے تو مطلع فرمادیں گے مگر ان کے ذمہ نہیں ہے کہ مطلع فرماہی دیں - عبادت مالی کا ثواب پہنچانا افضل ہے عبادت بدنی سے ایک صاحب نے سوال کیا کہ ایصال ثواب عبادت بدنی کا اچھا ہے یا عبادت مالی کا - فرمایا کہ عبادت مالی کا ثواب پہنچنا اہل حق کے نزدیک متفق علیہ ہے اس لئے افضل ہے دوسرے اس میں نفع متعدی بھی ہے - تیسرے عبادت مالی میں نفس پر گرانی زیادہ ہوتی ہے اور عبادت بدنی کے ایصال ثواب میں امام شافعی کا اختلاف ہے - ہٹے کٹے سائل کو دینا حرام ہے ایک صاحب نے سوال کیا کہ جو سائل تندرست جو ان ہٹا کٹا ہو اس کو بھیک دینا کیسا ؟