ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
کہ انگریزی پڑھنے میں جو بری صحبت رہتی ہے اس سے آزادی اور خود رائی پیدا ہوجاتی ہے معلوم ہوا کہ وہ سائل کتابیں بھی دیکھا کرتے ہیں فرمایا کہ کتابوں کے مطالعہ سے حقیقت دین کی نہیں ہوتی - پھر ان سے کہا کہ جس حیثیت سے آپ آئے ہیں اس طریقہ کے مناسب یہ ہے کہ سوالات نہ کرنے چاہیئں ـ صرف یہاں کی باتیں سننی چایئیں - ابھی آپ کا دین ضابطہ کا ہے ابھی آپ کو مناسبت نہیں - پھر جب یہ صاحب چلے گئے تو فرمایا کہ اگر وہ ایک ہفتہ رہتے تو کچھ معلوم ہوتا کہ ہاں دین کچھ چیز ہے - اب لوگ اصلاح ظاہری اعمال کو دین کہتے ہیں اس پر ایک مولوی صاحب حاضر مجلس نے کہا کہ صورت دین کی ہوتی ہے حقیقت دین کو سمجھے ہوئے نہیں ہوتے اس پر فرمایا کہ جی ہاں شیفتگی دین کےساتھ بدوں صحبت کے نہیں ہوتی - بعض عوام الناس کو صورت کی خبر نہیں ہوتی لیکن ان میں جو ظاہر ہوتا ہے پھر فرمایا کہ یہ بڑی دولت ہے کہ رگ و ریشہ میں دین گھس جاوے - یہ بدون صحبت کے نہیں ہوتا یہ امر افطری ہوتا ہے پھر بطور تفریع فرمایا کہ قدیم الاسلام میں جو جوش ہوتا ہے اکثر نو مسلم میں نہیں ہوتا سی طرح دین کا فہم جیسا قدیم الاسلام میں ہوتا ہے اکثر نو مسلم میں نہیں ہوتا مگر جہاں کوئی قوی الا ثر صحبت میسر ہوجاوے - ف : - اس سے حضرت والا کی حقیقت شناسی ؛ علم وحکمت و شان تربیت ثابت ہے - احتیاط و تقویٰ و توکل فرمایا کہ میں بچپن سے جانتا تھا کہ زمینداری کے ساتھ دینداری جمع نہیں ہوسکتی میں نے بچپن میں ایک پرچہ پر لکھ دیا تھا کہ اگر کبھی زمین کا مالک ہوں گا تو اپنی ملک میں نہ رکھوں گا چنانچہ اس پر عمل کیا - اگر میں خود زمین رکھتا تو اگر کسی گنجائش کی صورت میں جواز کا فتویٰ دیتا تو لوگ یہی کہتے کہ مطلب کے فتوے ہیں جب چاہا جائز کہہ دیا - ف : ٓ حضرت والا کا تقویٰ اور احتیاط و توکل بدرجہ کمال ظاہر ہے - نظر بر حقیقت ایک صاحب نے اپنے لڑکے کے نکاح کے متعلق حضرت والا سے مشورہ لیا - ( وہ لڑکا پڑھنے میں مصروف تھا ان صاحب نے یہ بھی عرض کیا کہ اب موقع اچھا ہے - اس پر فرمایا کہ