ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
|
ہے تو ان قوموں نے کیوں نہ کر لی ( العبرۃ ص 42 و 45 ، ) تو معلوم ہوا کہ ایسی باتیں غیر قوموں کی ترقی کا سبب نہیں ورنہ اگر ان باتوں میں ترقی کا خاصہ ہوتا تو یہ جہاں پائی جاتیں وہاں ترقی بھی ہوتی مگر ایسا نہیں تو معلوم ہوا کہ ان باتوں میں ترقی کا خاصہ نہیں ہے ( تسہیل ) غیر قوموں کی ترقی کا اصل سبب جو باتیں ہیں وہ دوسری ہیں وہ انکی ایسی صفتیں ہیں جو انہوں نے آپ ہی کے گھر سے لی لی ہیں جیسے منتظم ہونا مستقل مزاج ہونا ، وقت کا پابند ہونا ، برد با ہونا ، انجام سو چکر کام کرنا ، صرف جوش سے کام نہ کرنا ، ہوش سے کام لینا آپس میں اتفاق و اتحاد کرنا ، اور یہ سب باتیں وہ ہیں جنکی تعلمیم اسلام نے دی ہے ان سب حکموں کا خاصہ ہے کہ انکے اختیار کرنے سے ترقی ہوتی ہے اور چھوڑ دینے سے ترقی والوں کی بھی خاک میں مل جاتی ہے چاہے کوئی اختیار کرے اور کوئی چھوڑے ـ اب مسلمانوں نے تو ان حکموں کو چھوڑ دیا ہے ان میں نہ اتحاد و اتفاق ہے نہ رازداری کا مادہ ہے نہ انتظام ہے ، نہ وقت کی پابندی ہے نہ انجام سوچکر کام کرتے ہیں اور جو احکام کرتے ہیں جوش سے کرتے ہیں ہوش سے نہیں کرتے اس لئے انکی ترقی جو ہو چکی تھی وہ بھی جاتی رہی اور درسری قوموں نے انکے گھر سے چرا کر ان باتوں پر عمل شروع کردیا تو ان حکموں کا جو خاصہ تھا یعنی ترقی وہ ہے اس میں ظاہر ہو گیا مگر یہ چوری نا تمام چوری ہے جیسے چور کو گھر کی سب چیزیں معلوم نہیں ہوتیں اسکے ہاتھ وہی چیزیں لگتی ہیں جو ظاہر ہوتی ہیں دبے ہوئے خزانے ہاتھ نہیں لگے اس لئے انکو بھی پارس کی پتھری کی جو آپ کے گھر میں تھی خبر نہیں ہوئی مگر انہوں نے اسے ایک بیکار پتھر سمجھ کر چھوڑ دیا کہ اسکی قدر تو واقف ہی کو ہوتی ہے نا واقف اسے کیا جان سکتا ہے وہ پارس کی پتھری ایمان ، توحید ، اعتقاد رسالت ، نماز روزہ وغیرہ ہیں افسوس آپ کو اپنے گھر کی قدر نہیں اگر آج آپ میں وہ صفتیں ہوتیں جو دوسری قوموں نے آپ سے لی ہیں تو اس یا اس کی پتھری کے ساتھ مکر آپ کو وہ ترقی ہوتی جو غیر قوموں کے خواب میں بھی کبھی نہ آئی ہوگی ـ آپ کو وہ عروج اور بلندی حاصل ہوتی جو آپکے اسلاف کو حاصل تھی کہ ان سے کوئی بھی نہ ملا سکتا تھا ـ افسوس آج مسلمان یہ بھی نہیں سمجھتے کہ ان باتوں کو اور نماز روزہ کو ترقی میں دخل بھی ہے اس صاف ارشاد پر نظر بھی نہیں رہی ـ وعبداللہ الذین اٰمنوا وعملوا لصٰلحٰت لیستخلفنھم فی الارض ولیمکنن لھم دینھم الذی ارتضی لھم ولیبدلنھم من بعد خوفھم امنا