جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
چوتھی کوتاہی : ناجائز زینت اختیار کرنا : بہت سے لوگ اس دن میں نہانے اور صاف ستھرا ہونے کیلئے العیاذ باللہ ڈاڑھی مونڈنے یا کتر کر ایک مشت سے کم کرنے کا ایسے اہتمام کرتے ہیں جیسے یہ کوئی اِس دن کے مسنون اعمال میں سے کوئی عمل ہے۔ فالی اللہ المشتکیٰ۔اللہ تعالیٰ ہی ہدایت دینے والے اور راہِ راست کی سمجھ عطاء کرنے والے ہیں ۔ یاد رکھئے! ڈاڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے کم کرنا گناہِ کبیرہ ہے، نبی کریمﷺبلکہ تمام انبیاء علیہم الصلوۃ و السلام اور صلحاء اور اللہ تعالیٰ کے محبوب و مقرّب بندوں کے طریقے سے اِنحراف و اعراض اور اِسلام اور شریعت کی کھلم کھلا مخالفت ہے۔حدیث کے مطابق ہر امّتی معافی کے قابل ہے لیکن کھلم کھلا گناہ کرنے والے معافی کے مستحق نہیں ۔كُلُّ أُمَّتِي مُعَافًى إِلَّا المُجَاهِرِينَ۔(بخاری:6069)لہٰذا اِس گناہِ بے لذت سے ساری زندگی بہر صورت اجتناب کریں ، بالخصوص جمعہ کے مبارک دن اِس گھناؤنے فعل کا ارتکاب کرکے اللہ اور اُس کے رسول کی ناراضگی کا سبب نہ بنیں۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔ اِسی طرح بہت سے لوگ جمعہ کے دن غسل کرکے پینٹ شرٹ پہنتے ہیں اور جس کے جائز ناجائز ہونے کی بحث سے اگر صرفِ نظر بھی کرلیا جائے تب بھی کیا ایک مسلمان کو جمعہ کے مبارک دن میں مسلمانوں کے بابرکت مجمع میں آنے کیلئے پینٹ شرٹ پہننا زیب دیتا ہے……؟!! کیا ہفتہ میں ایک دن بھی سنّت کے مطابق لباس زیب تن نہیں کیا جاسکتا ؟پینٹ شرٹ پہننے کا شرعی حکم :