جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
ذبح اسلامی کی تین بنیادی شرائط : ذبح کرنے والےکا مسلمان یا ( حقیقی طور پر )کتابی ہونا ۔چنانچہ کسی کافر، مشرک ، شیعہ ، قادیانی ، ذکری ، وغیرہ کا ذبیحہ حلال نہیں۔ ذبح کے وقت اللہ تعالی کا نام لینا ۔بھولے سے اگر نہ لیا جائے تو حلال ہے ، جان بوجھ کر چھوڑنے سے جانور حرام ہوجاتا ہے۔ شرعی طریقے سے غذ ا کی نالی،سانس کی نالی اور خون کی دونوں رگوں کو کاٹنا ۔کل چار ہوتی ہیں ، جن میں سے تین کا کٹنا بھی کافی ہے۔(جواہر الفقہ :2/281،مفتی محمد شفیع ) واضح رہے کہ گلے کو اتنا کاٹا جائے گا کہ چار رگیں کٹ جائیں،ایک نرخرہ جس سے سانس لیتا ہے ، دوسری اُسے چپکی ہوئی وہ نالی ہے جس سے دانہ پانی جاتا ہے اور دو موٹی شہ رگیں جو ان دونوں کے دائیں بائیں ہوتی ہیں ۔ اگر ان چار میں سے تین رگیں کٹ جائیں تب بھی ذبح درست ہے ، اُس کا کھانا حلال ہے اور اگر صرف دو کٹیں تو وہ جانور مردار ہوگیا ، اُس کا کھانا درست نہیں ۔(تسہیل بہشتی زیور:2/255)ذبح کرنے کا طریقہ : ذبح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جانور کا رُخ قبلہ کی طرف کرکے لٹائے ، اُس کے بعد یہ دعاء پڑھے : إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ۣ قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ۚ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ۙ بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ۔ اُس کے بعد بِسْمِ اللّٰہِ اللّٰہ اَکْبَر پڑھ کر ذبح کرے اور ذبح کرنے کے بعد یہ