جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
ایک روایت میں جمعہ کے دن غسل کرنے کو اِسلام کی فطرت قرار دیا گیا ہے ۔ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:بے شک جمعہ کے دن غسل کرنا اِسلام کی فطرت میں سے ہے۔إِنَّ فِطْرَةَ الْإِسْلَامِ الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ ۔(صحیح ابن حبان:1221)جمعہ کا غسل واجب ہے یا سنّت : اصحابِ ظواہراور امام مالک : واجب ہے ۔ ائمہ ثلاثہ اور جمہور : سنت ہے۔(البنایۃ:1/339،340)فائدہ : اگرچہ اِمام مالککی جانب وجوبِ غسل کا قول منسوب کیا گیا ہے جیساکہ صاحبِ ہدایہ نے نقل کیا ہے ، لیکن صحیح بات یہ ہے کہ اِمام مالکبھی جمہور کی طرح غسلِ جمعہ کے مسنون ہونے کے ہی قائل ہیں ۔البتہ اصحابِ ظواہر ،حسن بصری اور عطاء بن ابی رباح کا مسلک وجوبِ غسل ہی کا ہے ۔(البنایۃ:1/339،340)(معارف السنن: 4/320)جمعہ کا غسل نماز کیلئے ہے یا جمعہ کے دن کیلئے : یعنی جمعہ کے دن جو غسل کیا جاتا ہے وہ نمازِ جمعہ کیلئے ہے یا جمعہ کے دن کیلئے ، اِس میں اختلاف ہے : امام ابو حنیفہ و ابو یوسف : نمازِ جمعہ کے لئے ہے ۔ امام محمد : یومِ جمعہ کے لئے ہے ۔ثمرۂ اختلاف :جن لوگوں پر جمعہ فرض نہیں حضرات شیخین کے نزدیک اُن کے لئے غسل سنت نہیں ہے اور امام محمد کے نزدیک اُن کے لئے بھی سنت ہے ۔(معارف السنن:4/321)(تحفۃ الالمعی : 2/355)