جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس نوجوان سے زیادہ محبوب کوئی نہیں جو توبہ کرنے والا ہے، اور اُس بوڑھے شخص سے زیادہ مبغوض اور ناپسندیدہ کوئی نہیں جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر قائم رہنے والا ہے۔نیکیوں میں کوئی نیکی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس نیکی سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کی جائے اور گناہوں میں کوئی گناہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس گناہ سے زیادہ مبغوض اور ناپسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کیا جائے۔مَا مِنْ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلى الله تَعَالَى مِنْ شَابَ تَائِبٍ وَمَا مِنْ شَيْءٍ أَبْغَضُ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ شَيْخٍ مُقِيمٍ عَلَى مَعَاصِيهِ وَمَا فِي الحَسَنَاتِ حَسَنَةٌ أَحَبُّ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ حَسَنَةٍ تُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ جُمُعَةٍ أَوْ يَوْمِ جُمُعَةٍ وَمَا مِنَ الذُّنُوبِ ذَنْبٌ أَبْغَضُ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ ذَنْبٍ يُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ الجُمُعَةِ أَوْ يَوْمِ الجُمُعَةِ۔(فیض القدیر شرح الجامع الصغیر:8050) لہٰذا حدیثِ مذکور کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ جمعہ کے دن کے تمام اعمال میں سب سے اہم عمل اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے کلی اجتناب کرنا ہے ، اور درحقیقت اِسی عمل کے اندر جمعہ کے دیگر تمام اعمال آجاتے ہیں ، کیونکہ جمعہ کے دن انسان جب گناہ سے بچے گا تو یقیناً جمعہ کی نماز کا اہتمام بھی کرے گا اور دیگر اعمال و اشغال میں بھی جڑنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا ۔پانچواں عمل: جمعہ کے دن غسل کرنا : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لئے آئے تو اُسے چاہیئے کہ غسل کرے۔إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمُ الجُمُعَةَ، فَلْيَغْتَسِلْ۔(بخاری:877) اِرشادِ نبوی ہے :جمعہ کے دن غسل کیا کرو اور اپنے سر کو دھویا کرو اگرچہ تمہیں جنابت لاحق نہ بھی ہو ۔ اغْتَسِلُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَاغْسِلُوا رُءُوسَكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَكُونُوا جُنُبًا۔(مسند احمد:2383)