جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
قربانی کی اہمیت : قربانی ایک اہم عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے ، زمانہ جاہلیت میں بھی ا س کو عبادت سمجھا جاتا تھا ، لیکن اس وقت بتوں کے نام پر قربانی کی جاتی تھی ، اسلام نے آکر اس کو صرف ایک خدائے وحدہ لا شریک کے لئے خاص کردیا اور اس کے علاوہ کسی اور کے نام پر ہونے والے ذبیحوں کو مردود اور حرام قرار دیا ۔ اِس کی اہمیت کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نبی کریمﷺنے مدینہ منوّرہ ہجرت کرنے کے بعد دس سال قیام فرمایا اور مسلسل پابندی کے ساتھ بلاناغہ قربانی کا اہتمام کیا ۔أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ يُضَحِّي كُلَّ سَنَةٍ۔ (ترمذی:1507) حضرت محمد بن سیریننے حضرت عبد اللہ بن عمرسے قربانی کے بارے میں دریافت کیا کہ کیا یہ واجب ہے؟ حضرت ابن عمرنے فرمایا : نبی کریمﷺنے قربانی کی ہے،آپ کے بعد مسلمانوں نے کی ہےاور اِسی کے مطابق سنّت جاری ہوچکی ہے۔ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالْمُسْلِمُونَ مِنْ بَعْدِهِ، وَجَرَتْ بِهِ السُّنَّةُ۔ (ابن ماجہ:3124)قربانی کے لفظ کا معنی اور اُس کی صورتیں : قربانی کا لفظ (جس کا مادہ ’’ قربان ‘‘ہے )اگر چہ جانوروں کے ذبیحہ کے لئے استعمال ہوتا ہے ، لیکن باعتبار لغت اس کا اطلاق ہر اُس چیز پر ہوتا ہے جس کو اللہ تعالی کے تقرب کا ذریعہ بنایا جائے ۔ بنیادی طور پر قربانی تین چیزوں کی ہوتی ہے (1)جان کی قربانی۔ (2)مال کی قربانی۔ (3)خواہشات کی قربانی۔