جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
کیا غسلِ جمعہ سے نمازِ جمعہ ضروری ہے ؟ امام مالک : غسلِ جمعہ کا نمازِ جمعہ سے متصل ہونا معتبر ہے ، پس اگر غسل کے بعد وضو ٹوٹ گیا اور پھر دوبارہ وضو کرکے جمعہ پڑھا گیا تو غسلِ جمعہ کی سنت اداء نہیں ہوگی ۔ ائمہ ثلاثہ :اِس کا اعتبار نہیں ، ، پس جمعہ کے غسل کے بعد نمازِ جمعہ سے پہلے حدث لاحق ہونے سے بھی جمعہ کے غسل میں کوئی فرق نہیں آئے گا ۔(معارف السنن:4/322)(تحفۃ الالمعی : 2/355)جمعہ کا وقت : جمعہ کے وقت میں مندرجہ ذیل چیزیں قابلِ وضاحت ہیں : (1)جائز وقت ۔ (2)مستحب وقت۔ (3)نماز کے دوران وقت کا نکل جانا ۔جمعہ کا وقتِ جائز : جمعہ کا وقت بھی وہی ہے جو ظہر کی نماز کا ہوتا ہے،لہٰذا ظہر کے وقت ہی میں جمعہ اداء ہوگا ،اور وقت کے نکلنے کے بعد(یا وقت سے پہلے) جمعہ اداء نہیں ہوگا۔ (البنایۃ:3/51) حدیث میں ہے : نبی کریمﷺجمعہ کی نماز جب سورج زائل ہوجاتا (یعنی زوال کا وقت ہوجاتا )تو اداء فرماتے تھے۔كَانَ يُصَلِّي الجُمُعَةَ حِينَ تَمِيلُ الشَّمْسُ۔ (بخاری:904)وقتِ جائز میں اختلاف : احناف و شوافع: زوالِ آفتاب کے بعد سے ظہر کے آخری وقت تک ۔ امام احمد بن حنبل : طلوع ِ شمس سے ظہر کے آخری وقت تک، لیکن زوال کے بعد مستحب ہے ۔