جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
پچیسواں عمل: جمعہ کے دن درود شریف کی کثرت کرنا : حضرت ابودرداء نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرواِس لئے کہ یہ ”یومِ مشہود“ہے یعنی اس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔أَكْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ؛ فَإِنَّهُ مَشْهُودٌ، تَشْهَدُهُ الْمَلَائِكَةُ۔(ابن ماجہ:1637)چھبیسواں : جمعہ کے دن ذکر کی کثرت کرنا : بے شک جمعہ کا دن عید اور ذکر کا دن ہے، پس تم اپنے عید کے دن کو روزے کا دن مت بناؤ، تم اُسے ذکر کا دن بناؤ، ہاں! یہ کہ تم اُس کو (روزہ رکھنے میں)اور دنوں کے ساتھ ملادو(کہ جمعرات یا ہفتے کا روزہ بھی ساتھ رکھ لو تو صحیح ہے)۔إِنَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ يَوْمُ عِيدٍ وَذِكْرٍ، فَلَا تَجْعَلُوا عِيدَكُمْ يَوْمَ صِيَامٍ، وَلَكِنِ اجْعَلُوهُ يَوْمَ الذِّكْرِ إِلَّا أَنْ تَخْلِطُوهُ بأَيَّامِ۔(شعب الایمان:3584)اِس سے معلوم ہوا کہ جمعہ کے دن زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کی کثرت کرنی چاہیئے ۔ستائیسواں عمل: جمعہ کے دن عصر کے بعد کا ایک خاص درود شریف : حضرت ابوہریرہکی ایک حدیث میں نقل کیا گیا ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن عصر مکی نماز کے بعداپنی جگہ سے اُٹھنے سے پہلےاسّی مرتبہ یہ درود شریف پڑھے”اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلَى آلِهِ وَسَلِّمْ تَسْلِيْماً“ اُ سکے اسّی سال کے گناہ معاف ہوں گےاور اسّی سال کی عبادت کا ثواب اس کیلئے لکھا جائے گا۔من صلى صلاة العصر من يوم الجمعة فقال قبل أن يقوم من مكانه اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ وَعَلَى آلِهِ وَسَلِّمْ تَسْلِيْماً ثمانين مرة غفرت له ذنوب ثمانين عاماً وكتبت له عبادة ثمانين سنة۔(القول البدیع فی الصلاۃ علی الحبیب الشفیع للسخاوی)