جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
بال اور ناخن نہ کاٹنے کی حکمت : حجاجِ بیت اللہ کے ساتھ مشابہت اختیار کرنا ، کیونکہ وہ بھی بحالتِ احرام یہ کام نہیں کرتے ۔ اضحیہ دراصل قربانی کرنے والے کی جان کا فدیہ ہوتا ہے ، پس ناخن وغیرہ کاٹنے سے روکا گیا تاکہ تمام اجزاء کے ساتھ فدیہ ہو۔ (مرقاۃ المفاتیح : 3/1081)(تکملہ فتح الملہم : 3/586)پانچویں فصل —— قربانی کے فضائل ،مسائل اور مباحثِ فقہیہ لفظ ” اضحیہ“ کے اعراب اور معنی :اعراب : علامہ نووی فرماتے ہیں کہ اس کے اندر چار لغات ہیں : اُضْحِيَة ۔بضم الہمزہ ۔ جمع أَضَاحِيٌّ آتی ہے ۔ اِضْحِيَة ۔بکسر الہمزہ ۔ اس کی جمع بھی أَضَاحِيٌّ آتی ہے ۔ ضَحِيَّة ۔بغیر الہمزہ و بفتح الضاد و کسر الحاء ۔اس کی جمع ضَحَايَا آتی ہے ۔ اَضْحَاة ۔اس کی جمع أَضْحَىآتی ہے ۔اِصطلاحی معنی : ذَبْحُ حَيَوَانٍ مَخْصُوصٍ بِنِيَّةِ الْقُرْبَةِ فِي وَقْتٍ مَخْصُوصٍ.یعنی مخصو ص جانور کومخصوص وقت میں نیتِ قربت (ثواب کی نیت ) کے ساتھ ذبح کرنا ۔ (الدر المختار : 6/312)