جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
میت کی وصیت کردہ قربانی کا گوشت نہیں کھایا جاسکتا ، فقراء پر صدقہ کردینا چاہیئے ۔(شامیہ :6/327)اشتراک فی الاضحیۃ یعنی مشترکہ قربانی : یعنی کئی لوگوں کا آپس میں مل کر قربانی کرنا”مشترکہ قربانی“ کہلاتا ہے ، اِس سے متعلّق تفصیل یہ ہے :اشتراک فی الاضحیۃ کی اقسام : اشتراک کی دو قسمیں ہیں : (1)اشتراک فی الثمن ۔ (2)اشتراک فی الثواب ۔ امام مالک : اشتراک فی الثواب جائز ہے ، اشتراک فی الثمن درست نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ : اشتراک فی الثمن اور اشتراک فی الثواب دونوں جائز ہیں، یعنی دوسروں کو ثواب میں بھی شریک کیا جاسکتا ہےاور ثمن میں بھی ۔ (الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/606)مشترکہ قربانی کے جواز کی شرائط : کئی لوگوں کا مل کر کسی جانور کا مشترکہ قربانی کرنا درست ہے البتہ اس کے جواز کی کچھ شرائط ہیں ،جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے : جانور چھوٹا نہ ہو ۔ یعنی بقر یا ابل ہو ۔ (الجوہرۃ النیرۃ : 2/187) شرکت سات افراد سے زیاد ہ کی نہ ہو ۔ (ایضاً) کسی شریک کا حصہ ساتویں حصے سے کم نہ ہو ۔ (ایضاً) کسی شریک کا ارادہ گوشت حاصل کرنے کا نہ ہو ۔ (ایضاً) کسی شریک کی کمائی حرام نہ ہو ۔ (احسن الفتاوی : 7/503)