جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
ہوجاتے ہیں)۔إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ، كَانَ عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَائِكَةٌ، يَكْتُبُونَ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ، فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ، طُوِيَتِ الصُّحُفُ۔(مسند احمد:7258)تیرہوں عمل: جمعہ کی اذان کے بعد خرید و فروخت ترک کردینا : اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے: اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کیلئے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف لپکو اور خریدو فروخت چھوڑ دو۔ یہ تمہارے لئے بہتر ہے،اگر تم سمجھو۔﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ ۔(الجمعۃ:9)چودھواں عمل: جمعہ کیلئےسکون و وقار کے ساتھ جانا : جس نے جمعہ کے دن غسل کیا پھر (اچھے )کپڑے پہنےاور اپنے پاس موجود خوشبو لگائی،پھر جمعہ کیلئے سکون و وقار کے ساتھ پیدل گیا،کسی کی گردن نہیں پھلانگی،کسی کو تکلیف نہیں پہنچائی اور حسبِ توفیق نماز پڑھی،پھر اِمام کے فارغ ہونے تک انتظار کیا تو اُس کے دو جمعوں کے درمیان کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، ثُمَّ لَبِسَ ثِيَابَهُ، وَمَسَّ طِيبًا إِنْ كَانَ عِنْدَهُ، ثُمَّ مَشَى إِلَى الْجُمُعَةِ وَعَلَيْهِ السَّكِينَةُ، وَلَمْ يَتَخَطَّ أَحَدًا، وَلَمْ يُؤْذِهِ، وَرَكَعَ مَا قُضِيَ لَهُ، ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّى يَنْصَرِفَ الْإِمَامُ، غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَ الْجُمُعَتَيْنِ۔(مسند احمد :21729) جب نماز قائم ہوجائے تو اُس کیلئے دوڑتے ہوئے مت آؤ،بلکہ سکون و وقارکے ساتھ چلتے ہوئے آؤ، پس جو تم اِمام کے ساتھ پاؤ اُسے پڑھ لواور جو فوت ہوجائے اُس کو (اِمام کے فارغ ہونے کے بعد)مکمل کرلو۔إِذَا