جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
جمعہ اور عیدین کے خطبوں میں تقدیم و تاخیر کے فرق کی وجوہات : جمعہ فرض اور عید غیر فرض ہے ، پس دونوں میں فرق واضح کرنے کے لئے تقدیم و تاخیر کی گئی ۔ خطبۂ جمعہ نماز کی صحت کی شرط ہے ، اور شرط اپنے مشروط پر مقدّم ہوتی ہے ، جبکہ خطبۂ عید شرط نہیں نمازِ عید کا وقت وسیع ہے ، لہٰذا خطبہ بعد میں بھی اداء کیا جاسکتا ہے ، جبکہ نماز جمعہ میں وقت میں اتنی وسعت نہیں ہوتی ، پس پہلے مقرر کیا گیا تاکہ فوت ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔ خطبۂ جمعہ فرض ہے ، پس نماز کے بعد مقرر کرنے کی صورت میں بعض لوگوں کے چلے جانے کا خوف تھا ، جس کی وجہ سے وہ زیادہ گناہ گار ہوتے ۔(مرقاۃ : 3/1062)عیدین کی نماز میں مسنون قراءت :سورۃ الأعلیٰ اور سورۃ الغاشیہ : حضرت نعمان بن بشیرنبی کریمﷺعیدین اور جمعہ کی نماز میں سورۃ الأعلیٰ اورسورۃ الغاشیہ پڑھا کرتے تھے،اور جب دونوں(عید اور جمعہ)ایک ہی دن جمع ہوجاتے تب بھی دونوں نمازوں میں یہ سورتیں پڑھاکرتے تھے۔كَانَ النَّبِيُّﷺ يَقْرَأُ فِي العِيدَيْنِ وَفِي الجُمُعَةِ: بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى، وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الغَاشِيَةِ، وَرُبَّمَا اجْتَمَعَا فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ فَيَقْرَأُ بِهِمَا۔(ترمذی:533)سورۃ قٓ اور سورۃ القمر :حضرت عمر نے ایک دفعہ ابوواقد لیثیسے سوال کیا کہ نبی کریمﷺعید الاضحیٰ اور عید الفطر میں کون سی سورت تلاوت کیا کرتے تھے؟ ابوواقد لیثینے جواب دیا کہ آپﷺعیدین کی دونوں نمازوں میں سورہ قٓ اور سورۃ القمر پڑھا کرتے تھے۔عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ