جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
مذکورہ تین قسم کے جانوروں کی قربانی جائز ہے اگرچہ یہ وحشی ہی کیوں نہ ہوگئے ہوں ، اِن کے علاوہ کسی بھی قسم کے جانور خواہ وہ ماکول اللحم ہوں یا غیر ماکول اللحم، یعنی حلال ہوں یا حرام ،اُن کی قربانی درست نہیں ہوتی ۔(البنایۃ:12/45 ،46)(الفقہ الاسلامی و ادلتہ : 4/2719) (مرقاۃ :3/1079)قربانی کے جانوروں میں ائمہ کا اختلاف : اصحابِ ظواہر : ہر قسم کے جانور وں کی کی قربانی درست ہے ۔ جمہور ائمہ کرام : صرف ، ابل ، بقر اور غنم کی قربانی ہوسکتی ہے۔(البنایہ : 12/45)قربانی کے جانوروں کی عمریں : قربانی کے جانوروں میں مندرجہ ذیل عمروں کا لحاظ ضروری ہے ، اس کے بغیر قربانی درست نہیں ہوتی۔ اونٹ میں : پانچ سال مکمل ہوکر چھٹا شروع ہوچکاہو ۔ بقر میں : دو سال مکمل ہوکر تیسرا شروع ہوچکا ہو۔ غنم میں : ایک سال مکمل ہوکر دوسرا شروع ہوچکا ہو۔(مرقاۃ :3/1079)قربانی کے جانوروں کی عمروں میں ائمہ کا اختلاف : احناف و حنابلہ : اونٹ 5 سال بقر 2 سال غنم 1 سال ۔ مالکیہ : اونٹ5 سال بقر 3 سال غنم 1 سال اور تقریباً ایک مہینہ ۔ شوافع: اونٹ 5 سال بقر 2 سال غنم 2 سال ۔