جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
شک اللہ کے نزدیک سب سے افضل نماز جمعہ کے دن صبح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا ہے۔إِنَّ أَفْضَلَ الصَّلَوَاتِ عِنْدَ اللهِ صَلَاةُ الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي جَمَاعَةٍ۔(شعب الایمان:2783) دن کی ابتداء میں ہی یہ نماز اگر ترک ہوجائے تو کیا جمعہ کی قدر کی جاسکتی ہے، اور کیا جمعہ کی برکتوں کو سمیٹا جاسکتا ہے ۔اِس لئے جمعہ کے دن کے آغاز میں کیے جانے والے اِس گناہ ِ کبیرہ سے بطورِ خاص بچنے کا اہتمام کریں ۔و اللہ ولیّ التّوفیق۔دوسری کوتاہی : جمعہ نہ پڑھنا : ایک مؤمن خواہ وہ کتنا ہی گیا گزرا ہو ،اُس سے یہ بات بہت بعید تر معلوم ہوتی ہے کہ وہ ہفتہ کے سات دنوں میں ایک مرتبہ آنے والے عظیم اور بابرکت دن کی عظیم عبادت یعنی جمعہ کو ترک کردے ……؟!! لیکن…… بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ آج کے اِس دَور میں مسلمانوں کی ایک اچھی خاصی تعداد ایسی نظر آتی ہے جو ہفتہ میں ایک مرتبہ بھی جمعہ کی نماز میں مسجد آنے کیلئے تیار نہیں ہوتے اور غفلت و سستی ،کاروبار و تجارت اور دنیاوی مشاغل و مصروفیات کی وجہ سے جمعہ میں حاضر ہونے سے رہ جاتے ہیں ۔صد حیف و تأسف ہے ایسی مصروفیات اور مشغولیت پر جو انسان کو جمعہ میں بھی مسجد حاضر ہونے سے روک دے ۔ترکِ جمعہ کے بارے میں بڑی سخت اور خطرناک وعیدیں نبی کریمﷺنے بیان کی ہیں جو ”ترکِ جمعہ کی وعیدیں“ کے عنوان کے تحت ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔