جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اٹھارہواں عمل: جمعہ کی نماز اوّل وقت میں پڑھنا : حضرت انس بن مالکفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺجمعہ کی نماز اُس وقت پڑھتے جب سورج زائل ہوجاتا۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي الجُمُعَةَ حِينَ تَمِيلُ الشَّمْسُ»۔(بخاری:904) حضرت انس بن مالکفرماتے ہیں کہ ہم جمعہ کی نماز جلدی(اول وقت میں)پڑھ لیا کرتے تھے اور جمعہ کے بعد قیلولہ کیا کرتے تھے۔كُنَّا نُبَكِّرُ بِالْجُمُعَةِ وَنَقِيلُ بَعْدَ الجُمُعَةِ۔(بخاری:905)انیسواں عمل: جمعہ کی نماز اور خطبہ کے آداب کو ملحوظ رکھنا : جمعہ کے دن نمازِ جمعہ میں حاضر ہونے اور خطبہ سننے والوں کیلئے نبی کریمﷺنے کچھ آداب ذکر کیے ہیں ،اُن کا اہتمام کرنا چاہیئے اور جن اُمور سے منع کیا ہےاُن سے اجتناب کرنا چاہیئے ۔ مثلاً: اِمام کے قریب بیٹھنا۔(ابوداؤد:1108) آگے جانے کیلئےکسی کی گردن نہ پھلانگنا۔(ابوداؤد:343) دو آدمیوں کے درمیان تفریق نہ کرنا۔(بخاری:883) کسی کو اُس کی جگہ سے اُٹھاکر نہ بیٹھنا۔(مسلم:2178) خطبہ کے دوران لغو اور فضول بات یا کام سے گریز کرنا۔(ابوداؤد:1113)(طبرانی اوسط:1452) خطبہ کے دوران حبوہ باندھ کر نہ بیٹھنا۔(ابوداؤد:1110) خطبہ غور سے خاموشی کے ساتھ سننا۔(مسلم:857)