جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
رات کی قدر دانی کرتے ہوئےاِس شب کو قیمتی بنانا چاہیئے اور اُس اجر و ثواب کے حصول کے لئے مُشتاق ہونا چاہیئے جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے بندوں کو دیا جاتا ہے ۔ذیل میں اِس شب کے فضائل ذکر کیے جارہے ہیں :شبِ عید کے فضائل : عیدین کی شب میں عبادت کی بڑی فضیلت منقول ہے ، چند ملاحظہ فرمائیں :پہلی فضیلت :عید الفطر کی رات انعام والی رات ہے : رمضان المُبارک کے اختتام پر آنے والی شب یعنی عید الفطر کی رات یہ ایک بابرکت رات ہے اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے انعام ملنے والی رات ہے ، چنانچہ حدیث میں اس کو ”لیلۃ الجائزہ“یعنی انعام ملنے والی رات کہا گیا ہے ، ، اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس رات میں بندوں کو پورے رمضان کی مشقتوں اور قربانیوں کا بہترین صلہ ملتا ہے۔سُمِّيَتْ تِلْكَ اللَّيْلَةُ لَيْلَةَ الْجَائِزَةِ.(شعب الایمان : 3421)دوسری فضیلت :عیدین کی شب میں عبادت کرنے والے کا دل قیامت کے دن مردہ نہیں ہوگا : حضرت ابوامامہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا : جس عیدین (عید الفطر اور عید الاضحی)کی دونوں راتوں میں اللہ تعالیٰ سے اجر و ثواب کی امید رکھتے ہوئے عبادت میں قیام کیا اُس کا دل اُس دن مردہ نہیں ہوگا جس دن سب کے دل مُردہ ہوجائیں گے۔مَنْ قَامَ لَيْلَتَيِ الْعِيدَيْنِ مُحْتَسِبًا لِلَّهِ لَمْ يَمُتْ قَلْبُهُ يَوْمَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ.(ابن ماجہ:1782)مَنْ صَلَّى لَيْلَةَ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، لَمْ يَمُتْ قَلْبُهُ يَوْمَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ.(طبرانی اوسط:159)