جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
معلوم ہوتا ہے کہ قراءت کے علاوہ دوسری چیزوں میں بھی اِمام صاحب نے صاحبین کے قول کی طرف رجوع کرلیا تھا ، یہ درست نہیں۔(فقہی مقالات ، ج:2،غیر عربی زبان میں خطبہ جمعہ )خطبہ کا اللہ تعالیٰ کی حمد سے شروع کرنا : خطبہ کے شروع میں ” اَلحَمْدُ لِلہِ“وغیرہ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی حمد کرنا ضروری ہے یا نہیں ،اِس میں اختلاف ہے: احناف و مالکیہ: خطبہ کا اللہ تعالیٰ کی حمد کے ساتھ شروع کرنا ضروری نہیں، سنّت ہے ۔ شوافع و حنابلہ: خطبہ کا اللہ تعالیٰ کی حمد کے ساتھ شروع کرنا ضروری ہے ، اِس کے بغیر خطبہ صحیح نہیں ہوگا ۔البتہ شوافع و حنابلہ میں تھوڑا سا اختلاف ہے : اِمام شافعی:لفظِ ”حمد“ اور لفظِ جلالہ ”اللہ “ کابولنا ضروری ہے، لہٰذا ”أحمَدُ اللہ“ یا ”اِنّی حَامِدٌ للہ “کہنا درست ہے ، لیکن ”أشْکُرُ اللہ“ یا اَلْحَمْدُ لِلرَّحْمٰن“ کہنا درست نہیں ، اِس لئے کہ حمد اور لفظِ اللہ دونوں ایک ساتھ موجود نہیں ۔ اِمام حمد: الفاظِ حمد کا ” اَلحَمْدُ لِلہِ“کے ساتھ ہونا ضروری ہے ، لہٰذا ” أحْمَدُ اللہَ “ بولنے سے بھی خطبہ اداء نہیں ہوگا ۔(الفقہ علی المذاھب الاربعۃ :1/354، 355)