جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
ایک دن آنے والے اِس عظیم اور با برکت دن میں بھی لوگوں کی جانب سے انتہائی سستی اور غفلت کا مزاج نظر آتا ہے ، اور یہ غفلت صرف جمعہ کی نماز ہی میں نہیں بلکہ پورے دن میں نظر آتی ہے ، حالآنکہ جمعہ کا پورا دن انتہائی قابلِ قدر اور لائقِ تعظیم ہے ، اِس کی رات یعنی شبِ جمعہ بھی قیمتی اور اِس کا دن بھی برکتوں سے بھرا ہو ا ، یہاں تک کہ اِس کے اختتام پر گزرنے والی ساعتیں بھی قبولیتِ دعاء کے اعتبار سے نہایت اہم ہے ، لیکن بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں اِس دن کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ توجہ نظر نہیں آتی ۔ ذیل میں جمعہ کے دن سے متعلّق پائی جانے والی کوتاہیوں میں سے کچھ بڑی اور اہم کوتاہیاں ذکر کی جارہی ہیں ، تاکہ ہم سب اُس کی اِصلاح اور درستگی کی طرف توجہ سے سکیں ، اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور جمعہ کے مبارک دن کے حوالے سے پائی جانے والی تمام تر کوتاہیوں سے بالکلیہ اجتناب کی توفیق عطاء فرمائے ۔(آمین)۔پہلی کوتاہی : جمعہ کے دن کا آغاز ہی اللہ کی نافرمانی سے کرنا : جمعہ کے دن کی ابتداء ہی فجر کی فرض نماز کو”قضاء کردینے“یا ”جماعت کو ترک کردینے“جیسے گناہِ کبیرہ سے کی جاتی ہے جو در اصل جمعہ کے دن کی بڑی ناقدری ہے ۔فرض نماز کوئی بھی ہو اُس کو ترک کرنا بذاتِ خود ایک گناہ ہے ، بالخصوص جبکہ وہ فجر کی نماز ہو اور وہ بھی جمعہ کے دن کی فجر کی نماز ، تو اُس کو ترک کردینے کی قباحت و شناعت اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔ جس کے بارے میں نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد ہے : بے