جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
قربانی کرنے والے کو جانور کے ہر بال کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے ۔(ابن ماجہ:3127) جانور اگر اون والا بھی ہو تو ہر اون کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے۔(ابن ماجہ:3127) جانور کے خون کے ہر قطرے کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے۔(السنن الکبریٰ للبیہقی:19016) قربانی کے جانور کے خون کا پہلا قطرہ زمین پر گرنے سے پہلے ہی قربانی کرنے والے کی مغفرت کردی جاتی ہے۔(مستدرکِ حاکم:7524) قربانی کا جانور قیامت کے دن پل صراط پر سواری ہوگا۔(کنزالعمال: 12177) قربانی کا جانور اللہ تعالیٰ کے نزدیک مال کا سب سے محبوب ترین مصرف ہے ۔(طبرانی کبیر:10894) خوش دلی کے ساتھ اجر و ثواب کی نیت سے قربانی کرنے والے کے لئے قربانی کا جانور جہنم سے حجاب یعنی رکاوٹ بن جائے گا۔(طبرانی کبیر:2736) قربانی کے جانور کا خون ،گوبر اور اُون سب کچھ نیکیاں بن کر میزانِ عمل میں قیامت کے دن حاضر کیا جائے گا۔(مصنّف عبد الرزاق:8167)قربانی نہ کرنے کی وعیدیں : حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص تم میں سے وسعت رکھتے ہوئے بھی قربانی نہ کرے تو اُسے چاہیئے کہ ہمارے ہمارے عید گا ہ کے قریب بھی نہ آئے ۔مَنْ وَجَدَ سَعَةً فَلَمْ يُضَحِّ، فَلَا يَقْرَبَنَّ مُصَلَّانَا۔(مسند احمد:8273)