جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
تعالى البيض “جمعہ کے دن کپڑوں میں سب سے زیادہ پسندیدہ کپڑے سفید ہیں ،اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ کپڑے سفید ہیں ۔(اِحیاء علوم الدّین:1/181)آٹھواں عمل :عمامہ باندھنا : نبی کریمﷺجمعہ کے دن اور لوگوں میں عیدین وغیرہ کا خطبہ پڑھتے ہوئے عمامہ کا اہتمام کیا کرتے تھے، یہی وجہ ہے کہ آپﷺ کے رحلت فرماجانے کے بعد بھی حضرات صحابہ کرام اِسی مطابق عمل کیا کرتے تھے۔مندرجہ ذیل اِرشادات سے یہ بات بخوبی معلوم ہوتی ہے : حضرت جعفر بن عمرو بن حُریث اپنے والد سے نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے لوگوں کو خطبہ دیا اِس حالت میں کہ آپ نے سیاہ عمامہ زیبِ تن فرمایا ہوا تھا۔عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ أَبِيهِ،أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَا۔(مسلم:1359) ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت جعفر بن عمرو بن حُریث اپنے والد سے نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺکو منبر پر دیکھا ،آپ نے سیاہ عمامہ زیب تن فرمایا ہوا تھا اور اُس کے دونوں کناروں کو کندھوں کے درمیان چھوڑا ہواتھا۔رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ قَدْ أَرْخَى طَرَفَهَا بَيْنَ كَتِفَيْهِ۔(ابوداؤد:4077) حضرت ابورزین فرماتے ہیں کہ حضرت حسین بن علی نے ہمارے سامنے جمعہ کے دن خطبہ پڑھا اور اُس وقت اُنہوں نے سیاہ عمامہ زیب تن فرمایا ہوا تھا۔عَنْ أَبِي رَزِينٍ، قَالَ:خَطَبَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ۔(ابن ابی شیبہ:24970)