جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اگر کوشش کی جائے تو یہ کام کوئی زیادہ مشکل نہیں ، ہر شخص ہر جمعہ کو بآسانی یہ تمام کام سرانجام دے سکتا ہے ، لہٰذا اِنہیں کرنے کی کوشش کریں ، اور اگر ہر جمعہ کو نہیں تو کوئی ایک جمعہ تو ایسا بنانے کی کوشش کریں جس میں یہ تمام کام اخلاص کے ساتھ سرانجام دیں ، اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق جنّت میں داخلہ عطاء فرمائیں گے ۔فائدہ :مذکورہ بالا سات کاموں میں سے ایک کام ”غلام آزاد کرنا“ بھی ہے ، جو آج کے دَور میں تونہیں رہا ، لیکن اس کے بدلے کچھ ایسے کام کیے جاسکتے ہیں جو غلام آزاد کرنے کے برابر ہیں ، امید ہے کہ اِن شاء اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُن اعمال کے کرنے سے غلام آزاد کرنے کا فائدہ ، ثواب اور جمعہ کے دن اِس کام کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔ذیل میں احادیث کی روشنی میں کچھ ایسے کام ذکر کیے جارہے ہیں تاکہ غلام آزاد کرنے کے طور پر ان کاموں میں سے کوئی کام کیا جاسکے:غلام آزاد کرنے کے برابر اجر وثواب : (کسی مسلمان کو پانی پلانا اگرچہ ایسی جگہ پر ہو جہاں پانی وافر مقدار میں دستیاب ہو تب بھی غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے۔مَنْ سَقَى مُسْلِمًا شَرْبَةً مِنْ مَاءٍ حَيْثُ يُوجَدُ الْمَاءُ فَكَأَنَّمَا أَعْتَقَ رَقَبَةً، وَمَنْ سَقَى مُسْلِمًا شَرْبَةً مِنْ مَاءٍ حَيْثُ لَا يُوجَدُ الْمَاءُ فَكَأَنَّمَا أَحْيَاهُ۔(طبرانی اوسط: 6592) (اللہ کے راستے میں دشمن پر تیر (یا گولی اور میزائل وغیرہ) چلانا، خواہ دشمن کو لگے یا نہیں ، بہر صورت ایسا غلام جو حضرت اسماعیل کی اولاد میں سے ہو ، اُس کے آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے۔مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً۔(مصنف ابن ابی شیبۃ :19386)مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فَبَلَغَ فَأَصَابَ أَوْ أَخْطَأَ، كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ رَقَبَةً مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ۔(مسند احمد: 17020)