جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
عیب ِ حادث والے جانور کے جواز میں ائمہ کا اختلاف : یعنی اگر کسی نے صحیح سالم جانور خریدا ہو اور بعد میں اس کے اندر کوئی عیبِ مانع پیدا ہوگیا ،جو در اصل عیبِ طاری ہے کیونکہ یہ عیب اصل میں خریدتےہوئےنہ تھا تو کیا ایسے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : امام ابو حنیفہ : غنی کی قربان نہیں ہوگی ، تنگ دست کی ہوجائے گی ۔ (رد المحتار :6/325) ائمہ ثلاثہ : مانع عن الاضحیہ نہیں ، سب کی قربانی ہوجائے گی ۔(مرعاۃ المفاتیح : 5/99)قربانی کے جانوروں میں پسندیدہ خصوصیات : جانور میں افضلیت کی مختلف وجوہات ہیں ، چند وجوہات مندرجہ ذیل ہے: فربہ ہونا ۔ إِنَّ أَفْضَلَ الضَّحَايَا أَغْلَاهَا وَأَسْمَنُهَا۔(مستدرک حاکم :7561) خصی ہونا ۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُضَحِّيَ، اشْتَرَى كَبْشَيْنِ عَظِيمَيْنِ، سَمِينَيْنِ، أَقْرَنَيْنِ، أَمْلَحَيْنِ مَوْجُوءَيْنِ۔(ابن ماجہ: 3122) زیادہ گوشت والا ہونا ۔ (ایضاً ) (رد المحتار : 6/322)(کفایت المفتی : 8/195) گوشت کاعمدہ ہونا ۔ إذَا اسْتَوَيَا فِي اللَّحْمِ وَالْقِيمَةِ فَأَطْيَبُهُمَا لَحْمًا أَفْضَلُ۔(رد المحتار : 6/322) جانور کا زیادہ قیمت والا ہونا ۔إِذَا اخْتَلَفَا فِي اللَّحْمِ وَالْقِيمَةِ فَالْفَاضِلُ أَوْلَى، فَالْفَحْلُ الَّذِي يُسَاوِي عِشْرِينَ أَفْضَلُ مِنْ خَصِيٍّ بِخَمْسَةَ عَشَرَ۔(عالمگیری : 5/299)