جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
مجنون : یعنی جس جانور کو جنون اور مرگی کادورہ پڑتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے بشرطیکہ اُس نے اِس کی وجہ سے چارہ کھانا نہ چھوڑا ہو۔(عالمگیری : 5/298)تھن : گائے کے دو تھن اور بکری کا ایک تھن خراب ہو تو اس کی قربانی جائز نہیں ۔(احسن الفتاوی :7/487)فائدہ :جن جانوروں میں کوئی عیب ہو ، اگر چہ عیبِ مانع نہ بھی ہو تب بھی مستحب یہ ہے کہ اُن کی قربانی سے بھی اجتناب کیا جائے ۔ وَالْمُسْتَحَبُّ أَنْ يَكُونَ سَلِيمًا عَنْ الْعُيُوبِ الظَّاهِرَةِ، فَمَا جُوِّزَ هَهُنَا جُوِّزَ مَعَ الْكَرَاهَةِ كَمَا فِي الْمُضْمَرَاتِ ۔ (رد المحتار : 6/323)( الفقہ الاسلامی و ادلتہ : 4/2731)عیب ِ حادث یا طاری کا حکم : اس سے مراد وہ عیب ہے جو جانور خریدنے کے بعد پیدا ہوا ہو، اور اس کو عیب ِ طاری یا حادث بھی کہا جاتا ہے۔اس کا حکم یہ ہے کہ صحیح و سالم جانور خریدنے کے بعد اگر کوئی عیبِ مانع پیدا ہوجائے تب بھی قربانی درست نہیں ہوتی ، اُ س کی جگہ صحیح سالم جانور قربان کرنا ضروری ہوتاہے ، ہاں ! اگر ایسے شخص نے قربانی کے لئے جانور خریدا ہے جس کے اوپر قربانی لازم ہی نہ تھی،اور پھر کوئی عیب پیدا ہوگیا تو وہ اُسی جانور کی قربانی کرے گا ۔(رد المحتار :6/325)