جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
جمعہ ترک کرنے والوں کا گھر بار جلادینے کے قابل ہے : نبی کریمﷺجمعہ کو ترک کرنے والوں کیلئے فرمایا کہ میرا دل کرتا ہے کہ میں کسی کو اپنی جگہ کھڑا کروں جو لوگوں کو نماز پڑھائے اور پھر جاکر ایسے لوگوں کے گھروں کو جلاکر رکھ دوں جو اپنے گھروں میں رہ جاتے ہیں اور جمعہ پڑھنے کیلئے حاضر نہیں ہوتے ۔عَنْ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِقَوْمٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنِ الْجُمُعَةِ:لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ رَجُلًا يُصَلِّي بِالنَّاسِ، ثُمَّ أُحَرِّقَ عَلَى رِجَالٍ يَتَخَلَّفُونَ عَنِ الْجُمُعَةِ بُيُوتَهُمْ۔(مسلم:852)بغیر کسی عذر کے جمعہ ترک کرنے والا منافق ہے : جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل کی جاتی ہے۔مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةُ مِنْ غَيْرِ ضَرُورَةٍ كُتِبَ مُنَافِقًا فِي كِتَابٍ لَا يُمْحَى وَلَا يُبَدَّلُ۔(مشکوۃ المصابیح:1379) جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کےتین جمعے ترک کیے وہ منافق ہے۔مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثًا مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ فَهُوَ مُنَافِقٌ۔(صحیح ابن حبان:1/492) جس نے جمعہ کے دن اذان کی آواز سنی لیکن جمعہ پڑھنے کیلئے حاضر نہیں ہوا،پھر (اگلے جمعہ میں)اذان کی آواز سنی اور جمعہ میں حاضر نہیں ہوا، پھر(اگلے جمعہ میں)اذان کی آواز سنی اور جمعہ میں حاضر نہیں ہوا تو اللہ تعالیٰ اُس کے دل پر مہر لگادیتے ہیں،پس اُس کا دل منافق کا دل ہوجاتا ہے۔مَنْ سَمِعَ النِّدَاءَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَلَمْ يَأْتِ، أَوْ لَمْ يُجِبْ، ثُمَّ سَمِعَ النِّدَاءَ فَلَمْ يَأْتِ، أَوْ فَلَمْ يُجِبْ، ثُمَّ سَمِعَ النِّدَاءَ فَلَمْ يَأْتِ، أَوْ لَمْ يُجِبْ، طَبَعَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى قَلْبِهِ، فَجُعِلَ قَلْبَ مُنَافِقٍ۔(مسند ابی یعلیٰ الموصلی:1767)