جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
عیدین کی نماز کہاں اداء کرنا افضل ہے ؟ ائمہ ثلاثہ : عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے ۔ اور بغیر عذر کے مسجد میں پڑھنا مکروہ ہے ۔ امام شافعی : عیدین کی نمازدوسری نمازوں کی طرح مسجد ہی میں پڑھناافضل ہے ، ہاں اگر مسجد میں جگہ تنگ پڑتی ہو تو عید گاہ میں پڑھی جائے گی ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1394) پھر ائمہ ثلاثہ جو یہ کہتے ہیں کہ عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے اور مسجد میں مکروہ ہے ،اُن کے درمیان اِس بات میں اختلاف ہے کہ کیا مکہ مکرّمہ میں مسجدِ حرام اس سے مستثنیٰ ہے یا نہیں ، یعنی مسجدِ حرام کے مقابلے میں بھی عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے یا نہیں : مالکیہ و حنابلہ:مسجدِ حرام مستثنیٰ ہے ،لہٰذا عید گاہ کے بجائے مسجدِ حرام میں پڑھنا افضل ہے۔ احناف:مسجدِ حرام مستثنیٰ نہیں ، لہٰذا دیگر مساجد کی طرح اس کے مقابلے میں بھی عید گاہ میں پڑھنا افضل ہے۔(الفقہ علی المذاہب الأربعۃ:1/319)عیدین کیلئے پیدل جانا : عید گا ہ کی طرف سواری پر بیٹھ کر جانا بھی جائز ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ پیدل جانے کا اہتمام کیا جائے : نبی کریمﷺعیدگاہ کی طرف کیلئے پیدل جاتے اور پیدل ہی واپس آیا کرتے تھے۔كَانَ يَخْرُجُ إِلَى الْعِيدِ مَاشِيًا، وَيَرْجِعُ مَاشِيًا۔(ابن ماجہ:1294) حضرت علی کرّم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ عید گاہ کی طرف پیدل جانا سنّت ہے۔عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: «إِنَّ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْعِيدِ»۔(ابن ماجہ:1296)