جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
آخری ساعت)جس میں اللہ تعالیٰ سے جو مانگے گا اُس کی دعاء قبول ہوگی ۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لِأَيِّ شَيْءٍ سُمِّيَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ؟ قَالَ:لِأَنَّ فِيهَا طُبِعَتْ طِينَةُ أَبِيكَ آدَمَ، وَفِيهَا الصَّعْقَةُ، وَالْبَعْثَةُ، وَفِيهَا الْبَطْشَةُ، وَفِي آخِرِ ثَلَاثِ سَاعَاتٍ مِنْهَا سَاعَةٌ مَنْ دَعَا اللهَ عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا اسْتُجِيبَ لَهُ۔ (مسند احمد:8102) مذکورہ حدیث میں اس کی چار وجوہات ذکر کی گئی ہیں : لِأَنَّ فِيهَا طُبِعَتْ طِينَةُ أَبِيكَ آدَمَ۔ حضرت آدم علیہ السلام کی مٹی جمع کی گئی اوراُس کا خمیر بنایا گیا ۔ وَفِيهَا الصَّعْقَةُ۔یعنی اس دن پہلا صور پھونکا جائے گا ، جس سے جمیع اہلِ دنیا مرجائیں گے ۔ وَالْبَعْثَةُ۔اور پھر دوسرا صور پھونکا جائے گا ، جس سے جمیع اجسادِ فانیہ دوبارہ زندہ ہوجائیں گے۔ وَفِيهَا الْبَطْشَةُ۔اُس دن قیامت کی سخت پکڑ دھکڑ ہوگی ، جو جمیع ِ خلائق کے لئے ہوگی ۔ یہ وجوہات جوحدیث میں ذکر کی گئی ہیں یہ سب وجہ تسمیہ اس طرح ہیں کہ ان سب وجوہات میں ”جمع“ کا مادہ پایا جاتا ہے ۔ (مرقاۃ : 3/1020)جمعہ کے دن کیا ہوا اور کیا ہوگا : جمعہ کے دن کیا واقعات ماضی میں پیش آئے اور آئندہ کیا پیش آئیں گے۔ذیل میں چند واقعات ملاحظہ فرمائیں :حضرت آدم کی تخلیق و قبض کا واقعہ جمعہ کے دن پیش آیا : جمعہ کے دن حضرت آدمکو پیدا کیا گیا اور اِسی میں اُن کی روح قبض کی گئی۔ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ عَلَيْهِ السَّلَامُ، وَفِيهِ قُبِضَ۔(نسائی : 1284)