جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
تیسری کوتاہی :غسل نہ کرنا : جمعہ کے دن غسل کرنے اور پاک و صاف ہونے کی احادیثِ طیبہ میں بڑی تاکید اور فضیلت وارد ہوئی ہے ، اِس میں کسی قسم کی کوتاہی کا شکار ہونا ، یہ بڑی محرومی اور حرماں نصیبی کی بات ہے۔ اگرچہ غسلِ جمعہ جمہور کے مطابق واجب نہیں ، سنّت ہے ، یعنی اس کے ترک کرنے پر گناہ نہیں ، لیکن یہ کیا کم ہے کہ نبی کریم ﷺسے سینکڑوں احادیث میں غسلِ جمعہ کے فضائل اور اس کی مختلف الفاظ و اُسلوب اور مختلف پیرایوں میں ترغیب و تاکید وارد ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے اِس عظیم سنّت کا ترک کرنا بڑی محرومی اور خسارے کی بات ہے ۔ اِس موضوع پر مستقل عنوان ”جمعہ کے غسل کے فضائل“ میں اُن احادیث کو ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔تیسری کوتاہی :تنظیف و زینت کو ترک کرنا : جمعہ کے دن کا ایک اہم کام جسم اور لباس کی گندگی کو دور کرنا اور اُسے کسی قدر مزیّن کرنا نبی کریمﷺکی سنّت ہے ، جس میں کئی چیزیں داخل ہیں :غسل کرنا ، جسم کے میل کچیل کو دور کرنا ، ناخن کاٹنا ،زیرِ ناف بالوں کی صفائی،مسواک کرنا ،خوشبو لگانا ،اچھا لباس پہننا و غیرہ ، یہ سب صفائی و ستھرائی اور زینت اختیار کرنے کے زمرے میں آتے ہیں ، نبی کریمﷺسے اِن کاموں کا خود بھی کرنا اور دوسروں کی اس کی ترغیب دینا بہت سی روایات میں ثابت ہے ،جس کو ماقبل میں تفصیل کے ساتھ ذکر کیا جاچکا ہے، لہٰذا ہر مسلمان کو بڑے اہتمام کے ساتھ اِن تمام کاموں کو کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔