جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
جانور کو ذبح کرنے کے بعد: جائز نہیں ،اِس سے شرکت ثابت نہیں ہوگی۔کسی شریک کا اپنے حصہ کی قیمت سے زیادہ دینا : مشترکہ جانور میں کوئی شریک اگر اپنے حصے سے زیادہ قیمت دے سکتا ہے یا نہیں ، اِس کی کئی صورتیں ہیں: (1)اگر اِس نیت سے ہو کہ میں اپنا حصہ کچھ زائدپیسے سے خرید تا ہوں تو جائز ہے ۔(2)اگر یہ نیت ہو کہ میں دوسرے شرکاء کے ذمے کے کچھ پیسے اپنی طرف سے بخوشی ادا کرتا ہوں تب بھی جائز ہے ۔(3)اگر یہ نیت ہو کہ میرا حصہ بقدر زائد پیسوں کے قربانی میں زیادہ ہوگا تو ناجائز ہے۔ (امدادا لاحکام :4/249)مشترکہ قربانی کے گوشت کی تقسیم شرکاء کے درمیان گوشت کو وزن کر کے تقسیم کرناضروری ہے ، اندازے سے تقسیم کرنا درست نہیں ہے، ہاں ! اگر ہر ایک کے حصہ میں سری ، پائے ، اور کلیجی میں سے کچھ کچھ رکھ دیا جائے تو جائز ہے ۔گھر کا مشترکہ جانور جس میں اپنا، بیوی کا اور اولاد کاحصہ رکھا گیا ہو اور سب کا کھانا ایک جگہ ہو تو تقسیم ضروری نہیں۔ اگرگوشت کی تقسیم سے پہلے ہی تمام شرکاء دلی رضامندی کے ساتھ کسی کو گوشت دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔(شامیہ:6/317)(احسن الفتاوی :7/503)شرکاء کی نیتوں کا مختلف ہونا : نیتوں کے مختلف ہونے سے قربانی پر کوئی فرق نہیں پڑتا ، بس شرط یہ ہے کہ ہر شریک کی نیت ثواب حاصل کرنے کی ہو ، چنانچہ : بعض کی نیت واجب قربانی اور بعض کی نفل کی ہو ، بعض کی نیت قربانی اور بعض کی عقیقے کی ہو،یا بعض کی نیت قربانی اور بعض کی ولیمے کی دعوت کرنے کی نیت ہو ، اِن تمام صورتوں