جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
٭— پہلی فصل : عیدین کے فضائل و آداب۔ ٭— دوسری فصل : عیدین کی نماز کے مسائل اور فقہی مباحث۔ ٭— تیسری فصل: صدقہ فطر کے احکام و مسائل ۔ ٭— چوتھی فصل: عشرہ ذی الحجہ کے فضائل و اعمال ۔ ٭— پانچویں فصل: قربانی کے فضائل ،مسائل اور مباحثِ فقہیہ ۔ ٭— چھٹی فصل: ایّامِ تشریق کے فضائل،اعمال،مسائل،اور مباحثِ فقہیہ ۔عیدین کی مشروعیت : عید کی نماز ہجرت کے پہلے سال مشروع ہوئی ہے، حدیث میں ہے : حضرت انسفرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺجب مدینہ منورہ تشریف لائے تو اہل مدینہ نے دو دن مقرر کر رکھے تھے جن میں وہ لہو و لعب کرتے (اور خوشیاں مناتے) تھے ، آپ ﷺ نے (یہ دیکھ کر) پوچھا کہ یہ دو دن کیسے ہیں؟ صحابہ نے عرض کیا کہ ان دونوں دنوں میں ہم زمانہ جاہلیت میں کھیلا کودا کرتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے ان دونوں دنوں کے بدلے ان سے بہتر دو دن مقرر کر دئیے ہیں اور وہ عید الاضحیٰ اور عید الفطر کے دن ہیں۔عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَلَهُمْ يَوْمَانِ يَلْعَبُونَ فِيهِمَا، فَقَالَ:مَا هَذَانِ الْيَوْمَانِ؟ قَالُوا: كُنَّا نَلْعَبُ فِيهِمَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا: يَوْمَ الْأَضْحَى، وَيَوْمَ الْفِطْرِ۔ (ابوداؤد:1134)