جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
تیسرا اختلاف :درمیان میں کس کس وقت قربانی کی جاسکتی ہے ؟ امام مالک : صرف دن میں قربانی جائز ہے ، رات میں قربانی نہیں ہوگی ۔ ائمہ ثلاثہ : دن میں قربانی کرنا افضل ہے ،البتہ رات کو بھی قربانی ہوجاتی ہے ۔ (الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/648)(بدایۃ المجتہد: 2/200)فائدہ : یوم النحر کی شب یعنی 9 اور 10ذی الحجہ کی درمیانی شب جس کو شبِ عید الاضحیٰ بھی کہا جاتا ہے،اس میں کسی کے نزدیک قربانی جائز نہیں ، اس لئے کہ اس وقت کسی کے نزدیک بھی قربانی کا وقت شروع نہیں ہوتا ۔13 ذی الحجہ کی شب کو شوافع ، اصحابِ ظواہر اور حضرت حسن بصری کے نزدیک قربانی درست ہے، اور کسی کے یہاں درست نہیں ۔ اور درمیان کی راتیں یعنی 11 اور12ذی الحجہ کی شب میں امام مالک کے نزدیک جائز نہیں ، باقی سب کے نزدیک جائز ہے ۔ذبح سے متعلّق مسائل و مباحث : جانور کو ذبح کرنے سے متعلّق مباحث ہیں ، جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:ذبح کا وقت دس ذی الحجہ سے لے کر بارہ ذی الحجہ کی شام غروب آفتاب سے پہلے پہلے قربانی کی جاسکتی ہے ،البتہ پہلے دن کرنا افضل ہے،لیکن عیدکی نماز سے پہلے نہیں کی جاسکتی ۔اور ان ایام میں رات کوبھی کرنا جائز ہے لیکن بہتر نہیں ۔ ( تسہیل بہشتی زیور:2/260)