جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
پہلی فصل —— عیدین کے فضائل و آداب رمضان المُبارک میں بندوں نے جو مشقتیں جھیلی ہوتی ہیں اللہ تعالیٰ عید الفطر کی شب اور اُس کے دن میں بندوں کو اُس کا صلہ عطاء فرماتے ہیں، اِسی لئے عید الفطر کی شب کو ” لَيْلَةُ الْجَائِزَةِ “یعنی انعام ملنے والی رات اور اُس کے دن کو ” يَوْمُ الْجَوَائِزِ “ یعنی انعام ملنے والا دن کہا جاتا ہے ۔اور اِسی انعام کے ملنے پر بندوں کے لئے یہ خوشی کا دن ٹہرا تاکہ بندےاللہ تعالیٰ کی جانب سے ملنے والے عظیم صلے پر خوشی منائیں ، اور یہ خوشی کا دن ”مذہبی تہوار“ کی حیثیت رکھتا ہے ، چنانچہ آپﷺنے اِس دن کے بارے میں اِرشاد فرمایا:هَذَا عِيْدُنَا۔یہ ہمارا عید کا دن ہے۔(بخاری:952)عید الفطر کے فضائل :پہلی فضیلت :عید الفطر کا دن انعام ملنے والا دن ہے : جس طرح عید الفطر کی رات کو ”لیلۃ الجائزہ“ کہا جاتا ہے اِسی طرح عید الفطر کے دن کو ”یوم الجوائز“ ”انعامات ملنے والا دن“ کہا جاتا ہے ، کیونکہ اس دن اللہ تعالیٰ پورے مہینے کا انعام دے رہے ہوتے ہیں، حضرت ابن عباسسے موقوفاً مَروی ہے : عید کا دن ”یوم الجَوَائِز“ یعنی انعام ملنے والا دن ہے۔يَوْمُ الْفِطْرِ يَوْمُ الْجَوَائِزِ۔(کنز العمال :24540)