جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَلاَ تَأْتُوهَا تَسْعَوْنَ، وَأْتُوهَا تَمْشُونَ، عَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا۔(بخاری:908) حضرت ابوبکرہسے مَروی ہے کہ وہ نبی کریمﷺتک(نماز میں شامل ہونے کیلئے)پہنچے،آپ ﷺرکوع میں تھے، پس انہوں نے(رکعت کو پانے کیلئے) صف میں پہنچنے سے پہلے ہی رکوع کرلیا ،(نماز سے فارغ ہونے کے بعد اُنہوں نے)آپﷺسے یہ ذکر کیا،آپﷺنے فرمایا:”اللہ تعالیٰ تمہاری (عبادت میں سبقت میں)حرص کو زیادہ کرے، لیکن آئندہ یہ نہ کرنا“۔عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، أَنَّهُ انْتَهَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاكِعٌ، فَرَكَعَ قَبْلَ أَنْ يَصِلَ إِلَى الصَّفِّ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «زَادَكَ اللَّهُ حِرْصًا وَلاَ تَعُدْ»۔(بخاری:783)پندرہواں عمل: جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہونے کی دعاء : حضرت ابوہریرہفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺجب جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوتے تو دروازے کی چوکھٹ کے دونوں بازو پکڑ کر یہ دعاء پڑھتے تھے: اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي أَوْجَهَ مَنْ تَوَجَّهَ إِلَيْكَ، وَأَقْرَبَ مَنْ تَقَرَّبَ إِلَيْكَ، وَأَفْضَلَ مَنْ سَأَلَكَ وَرَغِبَ إِلَيْكَ۔(ابن السنّی:374)سولہواں عمل: صلاۃ التسبیح پڑھنا : جمعہ کے دن کا ایک عمل یہ ہے کہ صلاۃ التسبیح پڑھی جائے اور اگر ممکن ہو تو سب سے بہتر وقت اِس کا یہ ہے کہ زوال کے بعد جمعہ سے پڑھی جائے ، اور جمعہ سے پہلے ممکن نہ ہو توشبِ جمعہ وغیرہ کسی بھی وقت میں پڑھی جاسکتی ہے ۔