جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس نوجوان سے زیادہ محبوب کوئی نہیں جو توبہ کرنے والا ہے، اور اُس بوڑھے شخص سے زیادہ مبغوض اور ناپسندیدہ کوئی نہیں جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر قائم رہنے والا ہے۔نیکیوں میں کوئی نیکی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس نیکی سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کی جائے اور گناہوں میں کوئی گناہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُس گناہ سے زیادہ مبغوض اور ناپسندیدہ نہیں جو جمعہ کی شب یا جمعہ کے دن کیا جائے۔مَا مِنْ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلى الله تَعَالَى مِنْ شَابَ تَائِبٍ وَمَا مِنْ شَيْءٍ أَبْغَضُ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ شَيْخٍ مُقِيمٍ عَلَى مَعَاصِيهِ وَمَا فِي الحَسَنَاتِ حَسَنَةٌ أَحَبُّ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ حَسَنَةٍ تُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ جُمُعَةٍ أَوْ يَوْمِ جُمُعَةٍ وَمَا مِنَ الذُّنُوبِ ذَنْبٌ أَبْغَضُ إِلَى الله تَعَالَى مِنْ ذَنْبٍ يُعْمَلُ فِي لَيْلَةِ الجُمُعَةِ أَوْ يَوْمِ الجُمُعَةِ۔(فیض القدیر شرح الجامع الصغیر:8050)دسویں کوتاہی : جمعہ کی سنتیں نہ پڑھنا ۔ جمعہ کی نماز کے فوراً بعد اکثر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ ایک دم سے لوگوں کا ایک بڑا حصہ مسجد سے بغیر سنتیں پڑھے گھروں کی جانب روانہ ہوجاتا ہے ، اور سنتوں کی ادائیگی سے محروم رہ جاتا ہے ۔ اگرچہ سنتیں پڑھنا گھروں میں بھی بلاشبہ درست ہے بلکہ احادیث کے مطابق گھروں میں اس کے پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے ، لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا لوگ اپنے گھروں میں جاکر سنتیں پڑھتے ہیں ؟ یقیناً غفلت اور سستی و لاپرواہی کے اِس دَور میں سنتوں کو چھوڑ کر مسجد سے جانے والے اگرچہ یہ اِرادہ لے کر ہی کیوں نہ جائیں کہ گھر میں جاکرسنتیں پڑھ لیں گے لیکن بہر حال اُن میں سے بہت سے لوگوں سے کوتاہی ہوجاتی ہے اور سنتیں بالکل ترک ہی ہوکر رہ جاتی ہیں ، جس کا مشاہدہ کثرت سے کیا جاتا رہتا ہے، یہی وجہ