جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
كَانَ يَوْمُ الْخَمِيسِ عِنْدَ الْعَصْرِ أَهْبَطَ اللهُ مَلَائِكَةً مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ، مَعَهَا صَفَائِحُ مِنْ ذهَبٍ بِأَيْدِيهِمَا أَقْلَامٌ مِنْ ذَهَبٍ تَكْتُبُونَ الصَّلَاةَ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ، وتِلْكَ اللَّيْلَةِ إِلَى الْغَدِ إِلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ۔(شعب الایمان : 2775) حضرت ابوہریرہسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد مَروی ہے: مجھ پر درود بھیجنا پلِ صراط پر نور اور روشنی کا باعث ہے، پس جس نے مجھ پر جمعہ کے دن اسّی مرتبہ درود پڑھا اُس کے اسّی سال کے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، أَظُنُّهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:الصَّلَاةُ عَلَيَّ نُورٌ عَلَى الصِّرَاطِ فَمَنْ صَلَّى عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ ثَمَانِينَ مَرَّةً غُفِرَتْ لَهُ ذُنُوبُ ثَمَانِينَ عَامًا۔(الترغیب فی فضائل الاعمال لابن شاھین: 22) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جس نے جمعہ کے دن مجھ پر سو مرتبہ دُرود بھیجا اُس کے اسّی(80)سال کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔مَنْ صَلَّى عَليّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِائَةَ صَلَاةٍ غُفِرَتْ لَهُ خَطِيْئَة ثَمَانِيْنَ سَنَة۔(شرف المصطفیٰ للخرکوشی :5/102)دوسری فصل —— ترک ِ جمعہ کی وعیدیں جب کسی چیزکی عظمت و فضیلت زیادہ ہوتی ہے تو اُس کی ناقدری اور بے ادبی و بے احترامی کرنے پر پکڑ بھی سخت ہوتی ہے،یہی وجہ ہے کہ جمعہ جیسے عظیم اور بابرکت دن کی ناقدری کرنے کی وعیدیں بڑی سخت وارد ہوئی ہیں ، ذیل میں چند وعیدیں ملاحظہ فرمائیں :