جمعہ اور عیدین کے مسائل و احکام |
|
جمعہ کی پہلی اذان ہوتے ہی خطبہ اور جمعے کے لئے سعی ( تیاری) واجب ہے اور خرید و فروخت یا کسی اور کام میں مشغول ہونا مکروہِ تحریمی ہے اور مسجد کے اندر یا اس کے دروازے پر خرید وفروحت کرنا سخت گناہ ہے۔سعی سے مراد اطمنیان و وقار کے ساتھ جانا اور ان امور کو ترک کرنا ہے جو خطبہ اور نماز میں حاضر ہونے کے منافی ہیں عربی کے علاوہ کسی زبان میں خطبہ پڑھنا یا عربی کے ساتھ کسی اور زبان کے اشعار یا تقریر وغیرہ ملانا سنتِ متوارثہ کے خلاف اور مکروہِ تحریمی ہے ۔(زبدۃ الفقہ:354 ،355)جمعہ کے خطبہ کا حکم : جمہور ائمہ اربعہ : جمہور سلف و خلف کے یہاں جمعہ کا خطبہ فرض ہے ، اس کے بغیر جمعہ کی نماز اداء نہیں ہوتی ، اِسی لئے اس کو کتبِ فقہ میں ”صحّتِ جمعہ کی شرائط “ میں ذکر کیا جاتا ہے۔ ابن حزم ظاہری اور حسن بصری: جمعہ کی نماز بغیر خطبہ کے بھی درست ہے۔(البنایۃ:3/54)جمعہ کا ایک خطبہ پڑھنا : نمازِ جمعہ کی ادائیگی کیلئے خطبہ ضروری ہے ، اس کے بغیر جمعہ اداء نہیں ہوتا ،لیکن کیا دونوں خطبے ضروری ہیں یا ایک خطبہ سے بھی نماز ہوجاتی ہے ، اِس میں اختلاف ہے : احناف و مالکیہ: ایک خطبہ سے بھی نماز ہوجائے گی ۔ حنابلہ و شوافع: دونوں خطبے ضروری ہیں ، ایک خطبہ کافی نہیں ۔(البنایۃ:3/55)